جھوٹ

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک نامعلوم ذرائع نے خبر رساں ایجنسی اے پی پی پی کو بتایا کہ پاکستانی وومین کرکٹ ٹیم کی کپتان ثنا میر، انگلینڈ میں کھیلے جانے والے آئی سی سی وومین ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی پیش کرنے پر قیادت اور ٹیم میں اپنی جگہ سے محروم ہو سکتی ہیں۔

خراب کارکردگی تھی؟ یہ کہنا تو سراسر جھوٹ ہے۔ پی سی بی ذرائع نے کہا کہ، "وہ (ثناء) پاکستان ٹیم کی ٹھیک طور پر رہنمائی کرنے میں ناکام ہوئی ہیں۔ ان کی اپنی کارکردگی بھی غیر اطمنان بخش تھی۔"

ایک خبر کے مطابق سیکریٹری برائے وومین ونگ، شمسہ ہاشمی نے بھی کپتان کی کارکردگی کو ’غیر حوصلہ بخش’ قرار دیا ہے۔

سچ

میں نے خود پاکستانی ٹیم کے تمام میچز دیکھے ہیں اور یہ کہنا کہ ان کی کارکردگی 'مایوس کن' ہے، بالکل بھی درست نہیں۔

سب سے پہلی بات تو یہ کہ ہماری ٹیم ایک سب سے کم عمر اور کم تجربہ کار ٹیموں میں سے ایک ہے، مگر اس کے باجود پاکستانی وومین ٹیم نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ عالمی مقابلے کے لیے کوالیفائی کرنا ہی ہماری ٹیم کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔

ہماری ٹیم ان ٹیموں کے خلاف میدان میں اتری جو پاکستانی ٹیم کی، 90 کی دہائی کے وسط میں، تشکیل سے بھی دہائیوں قبل سے کرکٹ کھیلتی آ رہی ہیں، جبکہ ان ٹیموں کو ہماری وومین کرکٹ سے کئی گنا زیادہ وسائل اور سہولیات بھی حاصل ہیں۔

مگر اس کے باوجود بھی پاکستانی وومین ٹیم جنوبی افریقہ کو شکست کے کافی قریب لانی، اور ہندوستان کو ٹورنامنٹ میں ان کے سب سے کم ترین اسکور 169 رنز تک محدود کرنے میں کامیاب ہوئی (حالانکہ ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف 281 رنز بنائے تھے، دوسرے نمبر پر رہی؛ اور آسٹریلیا کے خلاف 226 رنز بنائے، پہلے نمبر پر رہی۔)

جبکہ وہ ٹیمیں جو پاکستان کے ہم پلہ کہی جا سکتی ہیں، ان کے ہاتھوں اگر پاکستان نے شکست بھی کھائی ہے تو کسی بڑے مارجن سے نہیں — ویسٹ انڈیز کے خلاف (ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت) صرف 19 رنز اور سری لنکا کے خلاف صرف 15 رنز سے میچ ہاری تھی۔ کئی میچز میں پاکستان کی بولنگ اور فیلڈنگ کہیں شاندار تھی تو کہیں بہتر، البتہ بلے بازی کمزور تھی اور بسمہ معروف کے زخمی ہونے سے مزید متاثر بھی ہوئی۔

بسمہ معروف کی انجری اور ان کی تبدیلی نے واضح کر دیا کہ ہمارے اضافی کھلاڑیوں میں کھیل کا معیار اتنا بہتر نہیں ہے جتنا بہتر ٹاپ ٹیموں کے اضافی کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ بلے بازی نے بھی یہ آشکار کر دیا کہ ٹیم کی کوچنگ کس قدر غیر مؤثر رہی تھی۔

دانیہ بیگ کا یہ پہلا ٹورنامنٹ تھا، وہ اپنی بولنگ اور زبردست فیلڈنگ کے ساتھ دیگر نوجوان کھلاڑیوں میں ممتاز نظر آئیں۔

لیکن تمام میچوں میں ناکامی کے باوجود بھی ٹورنامنٹ کی پاکستانی اسٹار، ٹیم کی کپتان ثنا میر ہی ثابت ہوئیں۔

5 اننگز میں 30 سے زائد رنز کی اوسط کے ساتھ ثنا سب سے زیادہ بلے بازی اوسط رکھنے والی کھلاڑی ہیں جبکہ انہوں نے گیند بازی اور بلے بازی میں ٹیم کو سہارا دیا، حتیٰ کہ ان میچوں میں بھی جن میں ٹیم کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی۔

ثناء نے 6 کیچ پکڑے، ان میں سے ایک کو 'نسان پلے آف دی ڈے' بھی قرار دیا گیا۔ انہوں نے سب سے زیادہ وکٹیں (3) لیں، دو کیچ پکڑے اور عالمی نمبر ایک ٹیم، آسٹریلیا کے خلاف میچ میں سب سے بڑا اسکور (45 رنز) بنایا۔ (جبکہ اس میچ میں پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا اسکور 21 تھا۔)

ثناء میر نے کرکٹ کے تمام شعبوں میں زبردست اور مستقل مزاجی کے ساتھ کارکردگی پیش کی؛ آئی سی سی کے اعداد و شمار اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

وہ واحد پاکستانی خاتون کھلاڑی ہیں جو آل راؤنڈر کی عالمی رینکنگ میں 10 ویں نمبر پر اور باؤلنگ کی عالمی رینکنگ میں 12 ویں نمبر پر ہیں۔ ثناء میر دنیا کی چھٹی اور واحد پاکستانی کھلاڑی ہیں جو 100 وکٹ لینے اور 1000 رنز بنانے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔

ثناء میر کی مستقل مزاج کارکردگی اور زبردست دباؤ والے ماحول میں کپتانی، ان کے کردار میں موجود طاقت اور پختگی کو ظاہر کرتی ہے، جس کا اندازہ اعداد سے نہیں لگایا جاسکتا بلکہ ان لوگوں سے پوچھ کر لگایا جاسکتا ہے جنہوں نے انہیں کھیلتے ہوئے دیکھا ہے اور بولتے ہوئے سنا ہے۔ ٹورنامنٹ کمینٹیٹرز نے بھی ثنا میر کی کارکردگی پر کئی بار داد دی، ان کے مطابق تمام کپتانوں میں سے ثناء نے اپنی ٹیم کی بہترین انداز میں رہنمائی کی ہے۔

اس پر پی سی بی کا یہ عندیہ دینا کہ ثناء میر کو کپتانی کا عہدہ ترک کر دینا چاہیے اور ٹیم چھوڑ دینی چاہیے، سوائے ایک بھدے مذاق کے اور کچھ نہیں۔ بلکہ یہ ایک قیمتی اور کامیاب کھلاڑی کو بَلی کا بکرا بنانے کی ایک بزدلانہ کوشش ہے۔

چند سوالات

کون سا معقول شخص صرف ایک ہار کے بعد بہترین کارکردگی پیش کرنے والی اور سب سے زیادہ رینکنگ رکھنے والی کھلاڑی کو ٹیم سے باہر کرنا چاہے گا؟

ایک نوجوان خاتون، جنہیں آپ نے کچھ خاص وسائل اور سہولیات بھی فراہم نہیں کیں، لیکن پھر بھی وہ اپنی پوری قوت کے ساتھ کارکردگی پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، ان کے ساتھ کیا ایسا برتاؤ کیا جاتا ہے؟ آپ کی نمائندگی کرنے والوں کی ہمت اور کامیابیوں کو یہ صلہ دیا جاتا ہے؟ کیا آپ اس طرح ٹیم میں بہتری اور پختگی کی توقع کر رہے ہیں؟

اگر تمام میچوں میں ناکامی کا بوجھ صرف اکلوتی کپتان پر ڈالا جا رہا ہے تو پھر ذرا یہ بھی بتائیے کہ نجم سیٹھی کس کام کے لیے بیٹھے ہیں؟ چیئرمین کا کردار کیا ہوتا ہے؟ شمسہ ہاشمی کیا کر رہی ہے؟ کوچ کی کیا ذمہ داری ہے؟ اور انتظامیہ کس بات کی تنخواہ اٹھا رہی ہے اگر تمام خرابیوں کی واحد ذمہ دار صرف کپتان ہیں؟

بلاشبہ ٹیم کی کارکردگی پر گہرائی کے ساتھ جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام کھلاڑیوں، بشمول کپتان کو اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنے اندر مزید بہتری اور پختگی پیدا کر سکیں۔

مگر انتظامیہ صرف ایک اکیلی کھلاڑی — کپتان— پر الزامات کا ڈھیر لاد کر اور کوچ (انتظامیہ کی ملازم) کو برخاست کر دینے سے اپنی ذمہ داری سے فرار حاصل نہیں کر سکتی۔ پی سی بی کی اعلیٰ انتظامیہ — نجم سیٹھی، شہریار خان، ایزد سید اور شمسہ ہاشمی — کو سب سے پہلے اپنی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہیے۔

کیا پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کو اتنے وسائل، سہولیات، کوچنگ، تربیت اور دیگر مدد فراہم کی ہے کہ جس کی بنا پر وہ ٹیم سے ورلڈ کپ جیتنے کی توقع کر سکے؟

جواب غالباً ’نہیں’ میں ہوگا۔

اسی لیے، انتظامیہ کے اخلاقی معیار کے مطابق، کپتان اور ٹیم نہیں بلکہ پی سی بی کے اعلیٰ عہدیدار ہی ہارے ہوئے میچوں کے اصل ذمہ دار ہیں۔

انگلش میں پڑھیں۔

تبصرے (10) بند ہیں

Raja Bilal Jul 22, 2017 11:58am
Chalo shukar hai kissi ne to Women Crickters k haq main awaaz uthai...
Absar Jul 22, 2017 12:01pm
I totally agreed wid writer's point of view. Pak women team performed very well as per their capacities. How can v compared them wid Eng Aus or Ind who has wide experience of this type of game. They played very well, it is their performance who won a seat in world cup first time. Remembered Ind men cricket team performance in first world cup 1975, who can expected them to won the cup in 1983. So hope for the best... be proud our team..
فیضان رحیم Jul 22, 2017 12:37pm
محترمہ جب ٹیم اچھی کاکردگی نہ دکھائے تو یہ معمول کی بات ہوتی ہے کہ کپتان کو تبدیل کیا جائے اور موجودہ ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان کافی عرصے سے ٹیم کی قیادت کررہی ہیں انہیں آرام کرانا چاہیے اور نئی قیادت سامنے لایا جانا بھی معمول کی بات ہوگی!
Ahmed Zarar Jul 22, 2017 01:40pm
who is Shamsa Hashmi secretary women wing of what ?Is it cricket? May be the one who accompany the the team only for world tour along her family of shopping and entertainment.Or may be leech like Sarfaraz nawaz. Stupids are heading on those people who exert years and years in ground for career.
Majid Ali Jul 22, 2017 03:02pm
This team got the facilities as well as PCB spent time and money on this team. They lost all their matches your logic is yes we lost but respectful.....you call their betting against India is respectful? same problem we have with this team ....they selected the team on the bases of parhi and we saw the result.....
bilal Jul 22, 2017 04:10pm
well written and pcb cannot hide themselves.
shahbano aliani Jul 22, 2017 07:19pm
@Majid Ali i respectfully disagree. They do not have proper nutrition, they do not have proper coaching - the batting showed that - they do not have sports psychologists to help them in high pressure environment (again batting showed that). We are nowhere near the kind of resources and facilities the top teams have they have the latest support in skills, fitness, nutrition, coaching, psychology, physiotherapy, etc. If PCB management cared, things would have been much better because the team has potential.
shahbano aliani Jul 22, 2017 07:24pm
@فیضان رحیم This only makes sense in countries where they give the players what they need to perform to standard. Otherwise it is unfair. It is like not putting petrol in your car and firing the driver when it stalls. Do it if it makes you feel good but it does not solve the problem. Yes one day the captain has to go, but right now she is the BEST performing player. How does it make sense to fire her? How will that achieve anything? What her performance shows is that her personal strength helped her to play well in the tournament. The other players are not personally strong enough and need more support.
Majid Ali Jul 23, 2017 05:17pm
@SHAHBANO ALIANI.....You are wrong absolutely not they have central contract each players get lot of money they got the proper training ...PCB spent lot of resources and time and they showed lower than club level cricket .....they lost all their matches without showing any talent ....look like all team members went to this tournament for fun and Europe visit.....every single team participated in this world have better showoff....except this team ... this is mainly bcos of selection of team based on likes and dislikes ...unless they will bring new blood no merit in the team we will see the same result in every tournament from this team....
shahbano Jul 27, 2017 08:31pm
@Majid Ali sir, the team has not been paid for seven months. their contracts have been sent in this week. and what facilities are you talking about? the coach was changed 2 months before the WWC. the coach knew little about the players or women's cricket. how could he have effectively coached them to play a huge tournament against the top teams in the world.? they don't have a nutritionist or a sports psychologist. do you know what kind of pressure it is to play international tournaments against teams like australia? sports is not just about talent. it is mostly about mental strength. athleticism, fitness and nutrition are also key - which have to be trained and maintained. the top teams work on every aspect. our team barely gets the basics. not to mention the lack of management support. if management does not even pay you for 7 months while you are playing the world cup, what kind of attitude do you think they have?