وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے مشیر آصف کرمانی حال ہی میں مستعفی ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر بابر اعوان کی خالی نشست پر بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوگئے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق بابر اعوان کے استعفے کے بعد ان کی نشست کے لیے آصف کرمانی کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد نعمان اور آزاد امیدوار سرفراز قریشی نے کاغذات جمع کرائے تھے۔

تاہم محمد نعمان نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے جبکہ آزاد امیدوار سرفراز قریشی کے کاغذات اعتراض کے بعد مسترد کردیئے گئے، جس کے بعد آصف کرمانی کو بلا مقابلہ سینیٹر منتخب کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ نے بابر اعوان کا استعفیٰ منظور کرلیا

رواں سال جون میں سینیٹر اور سابق وفاقی وزیرِ قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے پی پی پی سے 21 سالہ رفاقت کو ختم کرتے ہوئے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا، انھوں نے یہ اعلان اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے اعزاز میں دی گئی افطار پارٹی کے موقع پر کیا تھا۔

بعد ازاں رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بابر اعوان نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کے روبرو پیش ہو کر اپنے مستعفی ہونے کی تصدیق کی تھی جس کے بعد ان کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا تھا۔

بابر اعوان مارچ 2012 میں پی پی پی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعوان سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے آغا شاہ زیب درانی بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔

ن لیگ کے آغا شاہ زیب درانی اپنے مرحوم والد آغا شہباز درانی کی نشست پر بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئے۔

ان کے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد ن لیگ 26 سینیٹرز کے ساتھ ایوان بالا کی اکثریتی پارٹی بن گئی جبکہ ایوان بالا میں پیپلز پارٹی کے سینیٹروں کی تعداد 25 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں