آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر کے کشمیریوں کے مستقبل سے متعلق مبینہ متنازع بیان کے بعد تنقید کی زد میں آگئے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ راجا فاروق حیدر نے پریس کانفرنس کے دوران اپنی توپوں کا رخ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور عدالتی فیصلے کی طرف کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک روز قبل عمران خان نے کہا کہ میں ملک کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بناؤں گا، لیکن ان الزامات کی روشنی میں کیا یہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان ہے؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر یہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان ہے کہ تو مجھے بطور کشمیری یہ سوچنا ہوگا کہ کس ملک کے ساتھ میں اپنی قسمت کو جوڑوں۔‘

اتوار کے روز چند اخبارات میں شائع ہونے والے ان کے اس بیان کے بعد پورے ملک میں غصہ پایا جاتا ہے۔

معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے راجا فاروق حیدر کے دفتر سے بعد ازاں وضاحتی بیان جاری کیا گیا کہ انگریزی اور اردو اخبارات میں ان کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، جبکہ وہ کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے کوشاں ہیں۔

تاہم اس وضاحت کے باوجود اپوزیشن رہنماؤں کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور کئی رہنماؤں نے ٹی وی چینلز وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے۔

گذشتہ روز پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راجا فاروق حیدر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں نازیبا القاب سے نوازا اور آزاد کشمیر کی عوام کو للکارتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور احتجاجاً ان کے گھر کے باہر مظاہرہ کریں۔

دونوں رہنماؤں کے نازیبا القاب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں و کارکنان کو بھی جوابی حملوں پر اکسایا، جس کے بعد چینلز اور سوشل میڈیا پر دونوں طرف سے تنقید کے نشتر برسنا شروع ہوگئے۔

راجہ فاروق حیدر نے اسلام آباد میں مسلسل تیسرے روز پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے چیلنج کیا کہ ’میں مظفر آباد کی گلیوں میں اکیلے گھوموں گا، دیکھتا ہوں کشمیر میں میرے گھر کے سامنے کون مظاہرہ کرتا ہے۔‘

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ عمران خان خان کے بیان سے ان کی اور کشمیری عوام کی بے عزتی ہوئی ہے اور وہ کبھی بھی اپنی اور کشمیری عوام کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کردی اب وہ آزاد کشمیر کے عوام کے پاس جاکر اپنا مقدمہ پیش کریں گے۔

تاہم ان کی اس وضاحت کے باوجود اپوزیشن کی جانب سے راجا فاروق حیدر کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وہ منگل کے روز مظفر آباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف مظاہرہ کرے گی۔

اسی طرح پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکریٹری شوکت جاوید میر نے کہا کہ ان کی جماعت چیئرمین پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کشمیر بھر میں بدھ کے روز مظاہرے کرے گی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ راجا فاروق حیدر اپنے عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں اور انہیں کشمیری کے پاکستان سے الحاق پر سوال اٹھانے فوری استعفیٰ دینا چاہیے۔

پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے راجا فاروق حیدر کے استعفے کی قرارداد بھی پیش کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں