مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے وضاحت کی ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے فیصلے کے بعد انہوں نے کوئی غلط بات نہیں کی، ان سے غلط بات منسوب کی گئی جس پر انہیں افسوس ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ 'میں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر جو کہا اس پر ابھی بھی قائم ہوں، میں نے کوئی غلط بات نہیں کی، بلکہ میرے الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا'۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی بطور وزیراعظم نامزدگی سے عمران خان کی ملک کے ساتھ سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس فیصلہ: ’تاریخ اس کو غلط تصور کرے گی‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان اور شیخ رشید کو کبھی گالی نہیں دی 'ہمیشہ آپ کہہ کر پکارا ہے'۔

راجہ فاروق حیدر نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے اپیل کی کہ کشمیر ایک نازک معاملہ ہے، اسے میڈیا کی جنگ میں نہ گھسیٹیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ قائداعظم کے پاکستان کے حامی ہیں اور اگر انہوں نے کوئی غلط بات کی ہے تو انہیں پکڑ لیا جائے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں نازیبا القاب سے نوازا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'نوازشریف کو 'عدالتی مارشل لا' کے ذریعے گھر بھیج دیا گیا'

عمران خان نے جلسے کے دوران آزاد کشمیر کی عوام کو للکارتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ان کے گھر کے باہر مظاہرہ کریں۔

راجہ فاروق حیدر نے عمران خان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے چیلنج کیا کہ ’میں مظفر آباد کی گلیوں میں اکیلے گھوموں گا، دیکھتا ہوں کشمیر میں میرے گھرکے سامنے کون مظاہرہ کرتاہے‘۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ عمران خان خان کے بیان سے ان کی اور کشمیری عوام کی بے عزتی ہوئی ہے اور وہ کبھی بھی اپنی اور کشمیری عوام کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: ’نواز شریف نے بھائی کو نامزد کرکے جمہوریت کا مذاق اڑایا‘

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کردی اب وہ آزاد کشمیر کے عوام کے پاس جاکر اپنا مقدمہ پیش کریں گے۔

خیال رہے کہ راجا فاروق حیدر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں دیگر اراکین کے ساتھ شرکت کی تھی بعد ازاں پریس کانفرس کے دوران مبینہ طور پر یہ بیان دیا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی نااہلی کے بعد سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا کہ پاکستان سے الحاق کریں یا کسی اور ملک سے۔

بعد ازاں وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے کسی دوسرے ملک سے الحاق کے بیان کی سختی سے تردید کی اور وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کی بات کا مطلب یہ تھا کہ کشمیری الحاقِ پاکستان کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں

رفاقت اللہ Jul 31, 2017 02:05pm
عمران خان ایک غیر سنجیدہ اور کھٹپتلی سیاستدان ہے کشمیر کے نوجوان اس وقت اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ خان کی کشمیری رہنماوں پر تنقید کا مطلب کیا ہے ؟ یہ دنیا اور خاص کر ہندوستان کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں