لاہور: گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اتوار (6 اگست) کے بعد صوبائی دارالحکومت لاہور پہنچیں گے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے بتایا کہ نواز شریف موٹروے کے ذریعے اسلام آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ آئندہ ہفتے کے دوران لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ن لیگ کا مقامی چیپٹر وزیراعظم کی لاہور آمد پر ان کے خصوصی استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ انتظامات مکمل کرنے کے لیے مختلف کمیٹیوں کے قیام کے ساتھ ساتھ کارکنان کو بھی فعال کرنے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس خالی کردیا

گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے پارٹی کی مقامی قیادت کا اجلاس طلب کیا اور انہیں اس پروگرام کی مختلف ذمہ داریاں دی گئیں۔

ن لیگ کے سٹی چیپٹر کے وزیر اطلاعات کے مطابق نواز شریف کا موٹر وے کے بابو صابو ایکسچینج پر استقبال کیا جائے گا جہاں سے عوامی اجتماع حضرت علی ہجویری عرف داتا صاحب کے دربار تک جائے گا ۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ شاندار استقبال ان کی جماعت اور جماعت کے سربراہ کی مقبولیت کا مظاہرہ کرے گا جس نے ملک کو لوڈشیڈنگ کے اندھیرے سے نکالا۔

دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی لاہور آمد کے لیے جی ٹی روڈ کے بجائے موٹر وے کا استعمال یہ پیغام دیتا ہے کہ نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ سے کھلی جنگ کا فیصلہ نہیں کیا۔

مبصرین کے مطابق سابق وزیراعظم جی ٹی روڈ کا راستہ اختیار کرتے تو اس کا یہ مطلب ہوتا کہ وہ اپنے پارٹی کارکنان کو متحرک کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں