عراق: بم دھماکوں اور جھڑپوں میں تین روز کے دوران 123 افراد ہلاک

شائع July 4, 2013

اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔

بغداد:  تشدد کی تازہ لہر میں بدھ کے روز عراق میں چودہ افراد ہلاک ہو گئے۔  گزشتہ تین دنوں کے دوران عراق میں بم دھماکوں اور جھڑپوں میں 123 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جبکہ تشدد کے واقعات میں اب تک تین سو بیس افراد زخمی ہو گئے ہیں، تاہم کسی گروپ نے ہلاکتوں کی زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ عراق میں القاعدہ کی ایک شاخ جڑیں پکڑ رہی ہیں جو اکثر شیعہ مقامات کو ہدف بناتی ہے۔

سیکیورٹی اور طبی ذرائع کیمطابق بدھ کے روز جنوب مشرقی بغداد کے علاقہ ناراوان میں بم دھماکے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور چودہ زخمی ہو گئے۔

دوسری جانب موصل شہر میں دو کار بم دھماکوں میں چار افراد ہلاک ہو گئے جبکہ عراق میں اور دوسرے حملوں میں تین افراد ہلاک ہوئے اس کے علاوہ مختلف واقعات میں تین عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

منگل کے روز عراق میں کار بموں اور جھڑپوں جس میں 57 افراد ہلاک ہوئے تھے اس سے قبل پیر کو انچاس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اپریل سے جون تک عراق میں تشدد سے 2,500  افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں عراقی شہریوں ،حکومت، عمارتوں اور سیکیورٹی فورسسز کو کار بموں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جبکہ مسجدوں پر خود کش حملے کیئے گئے، اس کے علاوہ القاعدہ مخالف ملیشیا کو ہلاک کیا گیا، اور فٹبال کھیلتے اور دیکھتے ہوئے عراقیوں کو بم حملوں میں ہلاک کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025