کراچی کے ساحل ہاکس بے پر نہانے پر پابندی کے باوجود ایک ہی خاندان کے 5 افراد ڈوب گئے۔

ڈان کو ایس ایس پی سٹی عدیل حسین چانڈیو بتایا کہ ناصر ریسٹورنٹ کے قریب نہاتے ہوئے ایک ہی خاندان کے 5 افراد ڈوب گئے تھے۔

ابتدائی طور پر 16 سالہ دعافاطمہ اور 14 سالہ حمنا عمران خطرناک جگہ پر گئی تھیں جہاں وہ سمندر کی لہروں کی ذد میں آکر ڈوب گئی تھیں۔

بعد ازاں دعا کے والد 42 سالہ ذاکر حسین انھیں بچانے کےلیے کود پڑا لیکن وہ بھی ڈوب گئے جبکہ ان کو بچانے کی کوشش میں 20 سالہ اسامہ اور 22 سالہ امین بھی ڈوب گئے تاہم تین افراد کو بچا لیا گیا۔

ایس ایس پی عدیل چانڈیو کا کہنا تھا کہ پانچوں لاشوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ سول ہسپتال کراچی کے ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر قمر احمد عباسی کا کہنا تھا کہ صرف دو ذاکر حسین اور فاطمہ کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے لائی گئیں۔

پولیس کے مطابق ہاکس بے کی طرف جانے والی سڑک کو وی آئی پی موومنٹ کے باعث عوام کے لیے بند کردیا گیا تھا لیکن لوگوں کی بڑی تعداد تفریح کی غرض سےساحل پر پہنچ گئی تھی اور اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ساحل میں نہانے پر پابندی کے باوجود یہ سانحہ پیش ایا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عام تعطیلات یا ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران ہزاروں اور سیکڑوں افراد تفریح کے لیے یہاں آتے ہیں اور پولیس عملے کی کمی کے باعث بڑے ہجوم کو قابو نہیں کرسکتی۔

تبصرے (0) بند ہیں