ایک عام عادت جو جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھائے

16 اگست 2017
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

گھٹنوں کے جوڑوں میں درد کا مرض دنیا بھر میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ ایسا ہماری ایک انتہائی عام عادت کے نتیجے میں ہورہا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جوڑوں کے امراض کی روک تھام بہت آسانی سے ممکن ہے۔

تحقیق کے مطابق کئی طرح کے عناصر اس کا باعث بنتے ہیں، مگر موٹاپا یا لمبی زندگی اس کی وجہ نہیں بکہ زیادہ وقت تک بیٹھے کر وقت گزارنا یا سست طرز زندگی اس کا سب سے بڑا سبب ہے۔

مزید پڑھیں : جوڑوں کے درد میں کمی لانے والے 16 عام طریقے

اس تحقیق کے دوران زمانہ قدیم سے تعلق رکھنے والے انسانوں کے ڈھانچوں کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ موجودہ عہد میں لوگ اپنے آباﺅ اجداد کے مقابلے میں زیادہ سست طرز زندگی گزارنے کے عادی ہوچکے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد پیدا ہونے والوں میں گھنٹوں کی ہڈیوں کے امراض کا خطرہ دوگنا زیادہ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تحقیق سے قبل ہمارا خیال تھا کہ موٹاپا اس کی بڑی وجہ ہے مگر اب پہلی بار ثابت ہوا ہے کہ ایسا ہمارا اپنا سست طرز زندگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے 11 بڑے نقصانات

تحقیق کے مطابق یہ مرض چیلنج بنتا جارہا ہے کیونکہ یہ جوڑوں کے مرض کو ناقابل علاج بنادیتا ہے اور لوگوں کا کم متحرک ہونا متعدد دیگر مسائل کا باعث بھی بنتا ہے اور وہ مختلف امراض کا شکار ہونے لگتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں