اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کل شام پانچ بجے پریس کانفرنس کا اعلان کردیا۔

چوہدری نثار علی خان کے ترجمان کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیرداخلہ اتوار (20 اگست) کو شام پانچ بجے پریس کانفرنس کریں گے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ سابق وزیرداخلہ پریس کانفرنس میں کس حوالے سے بات کریں گے۔

چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو قومی اداروں کے خلاف بیان بازی سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ 'پاکستان اداروں کے درمیان تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا'۔

رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پارٹی کے تمام رہنماؤں اور عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ ایسی بیان بازی سے باز رہیں جس سے قومی اداروں کے احترام پر بالواسطہ یا بلا واسطہ آنچ آنے کا اندیشہ ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں مسلم لیگ (ن) کے تمام بہی خواہوں سے بھی یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ وہ کسی بھی ایسی خیال آرائی سے گریز کریں جو قومی اداروں کے وقار اور احترام کے منافی ہو'۔

چوہدری نثار کی پرویز رشید پر تنقید

یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا تھا کہ نواز شریف کے خلاف سازش جنرل (ر) پرویز مشرف کی 'بد روح' نے کی جبکہ اپنی وزارت داخلہ ہونے کے باوجود ہمارے خلاف فیصلے ہوئے۔

یاد رہے کہ اُس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے ڈان خبر کے معاملے پر کوتاہی برتنے پر پرویز رشید سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلم دان واپس لے لیا تھا۔

پرویز رشید کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے گذشتہ روز ترجمان چوہدری نثار نے کہا تھا کہ 'کچھ لوگوں نے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے'.

چوہدری نثار کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈان خبر معاملے پر 6 رکنی کمیٹی کے ارکان میں سے صرف ایک رکن وزارت داخلہ سے تھا اور اگر پرویز رشید میں اخلاقی جرأت ہے تو وہ ڈان خبر معاملے کی رپورٹ عام کرنے کامطالبہ کریں۔

خیال رہے کہ پرویزرشید کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی نااہلی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کررہے ہیں اور انہوں نے اسے مبینہ طور پر سازش قرار دیتے ہوئے ووٹ کے تقدس کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں