جماعت اسلامی پاکستان نے کرپشن کے خلاف 12 ستمبر کو لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ادارے بے انتہا کرپشن کی وجہ سے مفلوج ہوچکے ہیں، ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں اور سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کریں گے، احتساب کے لیے جامع نظام قائم کیا جائے اور احتساب کے لیے ہم عدالت کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے یکم مارچ 2016 کو کرپشن فری پاکستان مہم شروع کی، ملکی ڈھانچہ اور ادارے کرپشن سے تباہ ہو رہے ہیں، اب کرپشن کی وجہ سی قرض دینے والے اپنے نگراں بھی یہاں بٹھاتے ہیں جبکہ ہماری مہم کے نتیجے میں کرپشن کے خلاف ملک گیر بغاوت شروع ہوچکی۔

سراج الحق کا پاناما پیپرز کیس سے متعلق کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پاناما کیس میں ٹی او آرز بنا کر دیئے، حکومت کے انکار کے نتیجے میں سپریم کورٹ گئے تو نواز شریف وزارت عظمی سے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف نواز شریف نہیں سب کے احتساب کا مطالبہ کرتی ہے اور ہم پاناما پیپرز میں شامل دیگر 436 افراد کا بھی احتساب چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں کیا، انہوں نے عدالت کے خلاف مہم چلا رکھی ہے، نواز شریف نے احتساب عدالتوں میں پیش ہونے سے بھی انکار کر دیا ہے، انہوں نے پیش نہ ہو کر ثابت کر دیا کہ ان کے ہاتھ صاف نہیں، نواز شریف کا پیش نہ ہونا عدالت کا بھی امتحان ہے، وہ گرفتاری یا ملک سے باہر جانے کی طرف بڑھ رہے ہیں مگر اب احتساب سے بچ نہیں سکیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 ججوں اور جرنیلوں سمیت سب پر لاگو ہونے چاہیئیں، تاہم اب اس کے خاتمے کی باتیں شروع ہوچکی ہیں لیکن ہم کسی صورت ان کا خاتمہ نہیں ہونے دیں گے اور مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے ماڈل ٹاؤن سانحے سے متعلق جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ سامنے لانے اور سچائی کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں