بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 147واں یوم پیدائش عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2023
قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے—فائل فوٹو: ٹوئٹر

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا 147 واں یوم پیدائش آج ملک بھر میں ملی جوش و جذبے، عقیدت و احترام اور اِس عزم کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ ان کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں کی پیروی کی جائے گی۔

دن کا آغاز وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی سے ہوا، کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی، پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے چاق وچوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

تقریب کے مہمان خصوصی میجر جنرل افتخار حسن چوہدری نے مزار پر پھول رکھے، فاتحہ خوانی کی اور مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے بانی پاکستان کی مزار پر پھول چڑھائے اور دعا کی۔

اہم سرکاری عمارتوں پر آج قومی پرچم لہرایا جارہا ہے اور بانی پاکستان کی انتھک جدوجہد، دانشمندی اور قیادت کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا قیام عمل میں آیا۔

سرکاری اور نجی شعبوں میں سیمینارز، مباحثوں اور تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ قائداعظم کے پیغام اور وژن کو اجاگر کیا جا سکے۔

قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے، وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور ایک سیاست دان تھے، انہوں نے 1913 سے 14 اگست 1947 تک پاکستان کی آزادی تک آل انڈیا مسلم لیگ کے لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر وہ 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک پاکستان کے پہلے گورنر جنرل رہے۔

محمد علی جناح کی شخصیت ایک اعلیٰ اور مثالی کِردار کی حامل تھی، انہوں نے مذہب کے جمہوری اور انصاف پر مبنی اُصولوں کو اپنا کر عزت حاصل کی، وکالت اور سیاست میں رہ کر اپنے دامن کو صاف ستھرا رکھا اور مسلمانوں کی ذِہنی تعمیرِنو میں روشنی کا مینار بنے رہے۔

انہوں نے حصول منزل کے لیے ایک ایسی بے مثل قیادت فراہم کی جس نے بے شمار رکاوٹوں کے باوجو دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت اور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ایک علیحدہ وطن کا قیام یقینی بنادیا۔

’قائداعظم آج بھی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہیں‘

صدر مملکت نے بابائےقوم کے 147ویں یوم پیدائش کے موقع پر عوام کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ قوم کے عظیم محسن تھے، ہمیں قائداعظم کےشاندار سفر پر غور کرنا چاہیے۔

بانی پاکستان کے یوم پیدائش کی مناسبت سے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائد کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصول بحیثیت قوم سب کے لیے مشعل راہ ہونے چاہئیں تاکہ ہمارا ملک وہ جمہوری ریاست بن سکے جس کا کا تصور بانی پاکستان نے کیا تھا۔

وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیر اعظم نے قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اس موقع کو جوش، جذبے اور عقیدت کے ساتھ منا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انتہا پسند قوتوں کو شکست دینے، جمہوریت، پرامن بقائے باہمی اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح آج بھی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہیں، جس کی وجہ ان کا مثالی کردار اور غیر معمولی قائدانہ خصوصیات ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم کے عزم اور غیر متزلزل قوت ارادی نے مسلمانوں کو اپنے عظیم مقصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھنے اور تمام مشکلات کا بہادری سے مقابلہ کرنے کا عزم دیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائداعظم ایک جمہوری بصیرت کے حامل رہنما تھے جن کی غیر متزلزل لگن نے پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے قائد کا ناقابل تسخیر جذبہ اور بے مثال قیادت نسلوں کو متاثر کرتی رہتی ہے، جو ہمیں ان نظریات کی یاد دلاتی ہے جن کی ہماری عظیم قوم امین ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں