• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

ٹیم سے ڈراپ ہونے پر کامران اکمل مایوس

شائع August 25, 2017

قومی ٹیم کے مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے مستقل مزاجی سے کارکردگی دکھانے کے باوجود قومی ٹی20 اسکواڈ سے ڈراپ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ الیون کے خلاف آزادی کپ کے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کیلئے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے جس سے کامران اکمل کو ڈراہ کردیا گیا۔

وکٹ کیپر بلے باز نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوے کہا کہ تین سال ڈومیسٹک میں عمدہ کارکردگی دکھا کر قومی ٹیم میں واپس آیا جبکہ ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی بہترین کارکردگی دکھائی لیکن اس کے باوجود ڈراپ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک کرکٹر کیلئے ٹیم میں واپسی کیلئے فٹنس اور فارم سب سے اہم ہوتی ہے اور میں نے یہ دونوں ثابت کیں۔ اب یہ سلیکٹرز ہی بہتر بتا سکتے ہیں کہ کس بنیاد پر مجھے ٹیم سے باہر کیا لیکن مجھے ٹیم سے باہر کیے جانے پر بہت دکھ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ کامران اکمل گزشتہ تین سال سے قائد اعظم ٹرافی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے اور رواں سال پاکستان سپر لیگ میں بھی 353 رنز بنا کر سب سے کامیاب بلے باز رہے تھے جس کی بنیاد پر انہیں دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن پھر ایک سیریز کے بعد انہیں دوبارہ ڈراپ کردیا گیا۔

مجھے کیوں ڈراپ کیا گیا اس بارے میں سلیکٹرز ہی بہتر بتا سکتے ہیں اور ان کے جواب کے بعد ہی میں کچھ کہہ سکوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ پاکستان کیلئے بہترین کارکردگی دکھائی اور اب بھی ڈومیسٹک سطح پر بہترین فارم اور فٹنس ثابت کرنے کی کوشش کروں گا، باقی ٹیم میں منتخب کرنا یا نہ کرنا سلیکٹرز کے ہاتھ میں ہے۔

کامران اکمل نے انکشاف کیا کہ سلیکشن کمیٹی کے رکن وسیم حیدر نے ٹیم سے اخراج کی وجہ میری خراب فیلڈنگ کو قرار دیا جس پر میں نے انہیں باور کرایا کہ میں ڈومیسٹک میں بھی صرف پانچ سے چھ میچوں میں فیلڈنگ کی اور میں تین سال بعد کم بیک کر رہا تھا اس لیے کارکردگی تھوڑی متاثر ہوئی اور اگر ٹیم کے ساتھ رکھا جاتا تو بتدریج کارکردگی بہتر ہوتی رہتی۔

انہوں نے پاکستانی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی نیک شگون ہے اور اس سے مستقبل میں انٹرنیشنل ٹیموں کے دورہ پاکستان کی راہ ہموار ہو گی۔

53 ٹیسٹ، 153 ون ڈے اور 58 ٹی20 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے وکٹ کیپر بلے باز نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کا تمام تر کریڈٹ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو جاتا ہے جو کئی سال سے اس سلسلے میں محنت کر رہے تھے۔ جو بھی غیر ملکی کرکٹرز ورلڈ الیون کے ساتھ ہمارے ملک آ رہے ہیں میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

کامران اکمل نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سے اپیل کی کہ وہ ان کی گزشتہ دو سے تین سال کے عرصے کے دوران دکھائی گئی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025