الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزارت قانون سے استدعا کی ہے کہ وہ انتخابی قانون 2017 کو جلد حتمی شکل دے اور مردم شماری کے سرکاری نتائج کا فوری اجرا کیا جائے تاکہ 2018 کے عام انتخابات کے لیے بروقت نئی حلقہ بندیاں کی جاسکیں۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کرامت حسین نیازی کے نام لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ اکستان شماریات بیورو کی جانب سے مارچ سے مئی 2017 کے دوران ہونے والی مردم شماری کے جاری کئے گئے عبوری نتائج کے مطابق آبادی کے تناسب میں نمایاں تبدیلی ہوئی ہے۔

الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں نئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں تاہم اگر انتخابی قانون 2017 کی جلد منظوری نہ ہوئی اور مردم شماری کے سرکاری نتائج کا باضابطہ طور پر اجرا نہ ہوا تو الیکشن کمیشن کے لیے ممکن نہیں ہوگا کہ وہ بروقت حلقہ بندیاں مکمل کر سکے۔

ای سی پی کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ فوری طور پر مردم شماری کے نتائج جاری کیے جائیں تاکہ الیکشن کمیشن اس قابل ہوں کہ وہ آئینی اور قانونی ذمہ داریوں کو بروقت پورا کرے اور نئی حلقہ بندیاں مکمل کر سکے۔

سیکریٹری ای سی پی نے خط میں نشاندہی کی ہے کہ آئین کی شق 51 (5) کے تحت صوبوں، وفاق کے زیرقبائلی علاقے (فاٹا) اور وفاقی دارالحکومت کے لیے نشستیں آبادی کے مطابق مختص کی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ نئی مردم شماری کے دستاویزات کے مطابق نہ صرف قومی اسمبلی بلکہ صوبوں کی نشستوں کی دوبارہ تخصیص ضروری ہوگئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر نشستوں کی تخصیص ضابطے کے مطابق ہوئی تو ای سی پی الیکشنز ایکٹ 2017 کے باب 3 کے تحت نئی حلقہ بندیاں کرے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں