کلثوم نواز کے خلاف درخواست کی سماعت کیلئے تیسرا بینچ تشکیل
لاہور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور کی خالی نشست پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف سماعت کے لیے تیسری مرتبہ فل بینچ تشکیل دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ آئندہ ہفتے سے کیس کی سماعت کرے گا، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس شاہد جمیل اور جسٹس عباد الرحمن لودھی شامل ہیں۔
اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس فرخ عرفان کی جانب سے مذکورہ درخواست کی سماعت سے معذرت کے بعد 3 رکنی بینچ دو بار تحلیل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ایک اور جج کا کلثوم نواز کے خلاف درخواست کی سماعت سے انکار
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار فیصل میر، پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے ایڈووکیٹ اشتیاق احمد چوہدری اور ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) کے نبیل شہزاد نے الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر اور الیکشن ٹریبیونل کے خلاف کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے پر لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی نامنظور کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
پٹیشن میں کہا گیا تھا کہ ریٹرننگ افسر اور ٹریبیونل نے کلثوم نواز کے خلاف اٹھائے جانے والے اعتراضات پر غور کیے بغیر ان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نہ ہی ریٹرننگ افسر نے اور نہ ہی ٹریبیونل نے اعتراضات کی تفصیلات پر غور کیا، جس میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے خفیہ اثاثوں کے معاملے کو بھی اٹھایا گیا تھا، انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کلثوم نواز کی جانب سے ان کے اور ان کے خاوند کے ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات غلط اور گمراہ کن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو چیلنج کردیا
ایک پٹیشنر کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں کلثوم نواز کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو بھی ظاہر نہیں کیا گیا، انہوں نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ نواز کی امیدوار نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں اور آمدنی کو چھپایا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز کے مطابق وہ نواز شریف پر انحصار کرتی ہیں تاہم وہ متعدد کمپنیوں میں شیئر ہولڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز نے متحدہ عرب امارات کے اقامہ (کام کی اجازت)، تنخواہ اور معاہدے بھی اپنے کاغذات نامزدگی میں پیش نہیں کیے، اس کے علاوہ کلثوم نواز پر الزام ہے کہ انہوں نے مری کی جائیداد کی تفصیلات اور زرعی زمین سے حاصل ہونے والی آمدن اور ٹیکس گوشوارے بھی ظاہر نہیں کیے۔










لائیو ٹی وی