الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر حلقے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی امیدوار یاسمین راشد کی جانب سے اعتراضات لگائے گئے تھے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز پر لگائے گئے تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا اور ان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

کلثوم نواز کی جانب سے مقرر کردہ نمائندے آصف کرمانی نے الیکشن کمیشن میں پیش ہو کر ان کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کلثوم نواز کے کاغذات منظور ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ ’کلثوم نواز کے کاغذات پر 9 اعتراضات تھے، بغیر ثبوت کلثوم نواز پر اعتراضات لگائے گئے جنہیں سن کر ہنسی آئی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کلثوم نواز پر وہی الزامات لگائے گئے جو عمران خان نے 2013 میں لگائے تھے، ریٹرننگ افسر (آر او) نے اعتراضات اٹھانے والوں کو پورا موقع دیا لیکن وہ الزامات کو ثابت نہ کر سکے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) شیروں اور شیرنیوں کی جماعت ہے، ہم ڈرنے والے نہیں، عمران خان کو فرار کا راستہ نہیں دیں گے اور این اے 120 ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی امیدوار کی ضمانت ضبط ہوگی۔‘

خیال رہے کہ کلثوم نواز، جنہیں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے آج سہ پہر 3 بجے الیکشن کمیشن میں پیش ہونا تھا، صبح ہی لاہور سے لندن کے لیے روانہ ہوگئی تھی۔

الیکشن کمیشن ذرائع نے بھی ان کی روانگی کی تصدیق کی تھی۔

پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کے کاغذاتِ نامزدگی منظور

یاسمین راشد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز
یاسمین راشد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی امیدوار یاسمین راشد کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کر لیے تھے۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی امیدوار نے بتایا کہ ان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات پر اپنا اعتراض الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی امیدوار اور سابق خاتون اول کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی میں 25 اعتراضات لگائے ہیں، انہوں نے اپنا اقامہ کاغذات نامزدگی میں لگایا تھا، لیکن نواز شریف کی طرح کلثوم نواز نے بھی اپنی تنخواہ ظاہر نہیں کی‘۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی سیاسی سرگرمیوں کے خلاف یاسمین راشد کی درخواست

یاسمین راشد نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی کے فارم مکمل نہیں بھرے۔

یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ کلثوم نواز ایف زیڈ ای کمپنی کی ڈپٹی چیئرمین تھیں، لہٰذا وہ (ن) لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑ سکتیں کیونکہ نواز شریف کے نااہل ہونے کے بعد ان کی جماعت کی رجسٹریشن ختم ہوچکی۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم لوگ ووٹ خریدتے نہیں مانگتے ہیں، امید ہے 17 ستمبر کو تحریک انصاف کامیاب ہوگی‘۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا خالی نشست کے لیے امیدوار کااعلان

واضح رہے کہ این اے 120 ضمنی انتخاب کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے تاہم امیدوار اپنے کاغذات کی منظوری کے لیے اپنے نمائندے کو بھی ای سی پی بھیج سکتے ہیں۔

کمیشن مجموعی طور پر 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا۔

ای سی پی کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق امیدوار 25 اگست تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں اور حتمی فہرست 26 اگست کو جاری کی جائے گی۔

یاد رہے کہ یہ نشست سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی جس پر ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں