سچے واقعے پر مبنی فلم ’نائن الیون‘ ریلیز کردی گئی

اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2017
فلم کو حقیقت سے قریب تر سمجھا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ
فلم کو حقیقت سے قریب تر سمجھا جا رہا ہے—اسکرین شاٹ

امریکا میں سولہ برس پہلے ہونے والے دہشت گرد حملے پر بنائی گئی نئی ہولی وڈ فلم ’نائن الیون‘ کو ریلیز کردیا گیا۔

گیارہ ستمبر 2001 کو امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون پر ہونے والے دہشت ناک حملے پر اس سے قبل بھی متعدد فلمیں اور ڈرامے بنائے جاچکے ہیں۔

تاہم واقعے کے سولہ سال بعد بنی اس فلم کو حقیقت سے قریب تر سمجھا جا رہا ہے، کیوں کہ اب تک ’نائن الیون‘ سانحے سے متعلق اہم حقائق سامنے آ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نائن الیون حملوں کو 15 برس بیت گئے

ڈائریکٹر مارٹن گوگی کی اس فلم کی کہانی بھی مارٹن گوگی اور اسٹیون گولیبوسکی نے لکھی ہے۔

فلم کی مرکزی کاسٹ میں چارلی شین، ووپی گولبرگ، جینا گرشون، لوئز گزمان اور جیکولن بسیٹ شامل ہیں۔

ویسے تو فلم کی مرکزی کہانی نائن الیون حملے کے ارد گرد گھومتی ہے، مگر اس فلم میں ایک ہی عمارت میں کام کرنے والے پانچ افراد کی کہانی کو دکھایا گیا ہے۔

فلم کی کہانی پانچ ایسے افراد کے ارد گرد گھومتی ہے، جو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ایک ٹاور کی لفٹ میں اوپر جاتے ہوئے اس وقت پھنس جاتے ہیں، جب ٹاور پر دو طیاروں کے ذریعے حملہ کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: نائن الیون متاثرہ بیوہ کا حکومت پر مقدمہ

لفٹ میں پھنسے افراد کا رابطہ ٹاور کی انتظامیہ سے کٹ جاتا ہے، اور انہیں اس بات کی کوئی خبر نہیں ہوتی کہ باہر کیا ہوا ہے، لیکن آہستہ آہستہ ان پر یہ راز عیاں ہوتا ہے کہ باہر کچھ گڑ بڑ ضرور ہوئی ہے۔

اس فلم سے قبل بھی ’نائن الیون‘ کے موضوع پر فلمیں اور ڈرامے بنائے جاچکے ہیں، جب کہ اب تک اس معاملے پر سیکڑوں کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں