شریف خاندان کا احتساب: عدالتی کارروائی کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2017
لندن روانگی سے قبل مریم نواز علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
لندن روانگی سے قبل مریم نواز علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے خاوند کیپٹن (ر) محمد صفدر اپنے خلاف دائر کرپشن ریفرنسز کے حوالے سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں مقررہ پیشی سے ایک روز قبل ہی لندن روانہ ہوگئے۔

پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنماؤں کے مطابق شریف خاندان ممکنہ طور پر احتساب عدالت کی تمام کارروائی کا بائیکاٹ کرے گا.

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے آج (19 ستمبر) نواز شریف ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین سمیت مریم نواز اور ان کے خاوند کو طلب کر رکھا تھا، تاہم وہ پیش نہ ہوئے۔

شریف خاندان کے ایک قریبی لیگی رہنما نے ڈان کو بتایا کہ ’نواز شریف اور ان کے بچے احتساب عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوں گے اور ممکنہ طور پر عدالت کی تمام کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے'۔

مزید پڑھیں: نیب ریفرنس: احتساب عدالت میں نوازشریف 19 ستمبر کو طلب

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے مختلف مقدمات کی تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہ ہونے کا انتخاب کیا تھا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ’شریف خاندان نے ان ریفرنسز کے نتائج سے متعلق اندازہ قائم کیا ہوا ہے لہذا ان کا احتساب عدالت کے سامنے پیش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں'.

ایک نیب عہدے دار نے ڈان کو بتایا کہ اگر شریف خاندان دو سمن جاری ہونے کے بعد بھی پیش نہیں ہوتا تو احتساب عدالت شریف خاندان کے قابل ضمانت یا ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرسکتا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ 'شریف خاندان کی جانب سے تحقیقات کا حصہ بننے سے انکار کے بعد ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے'.

نیب عہدےدار نے بتایا کہ نیب عموماً وائٹ کالر جرائم کے مقدمات کے ملزمان کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کردیتا ہے تاہم نیب چیف قمر زمان چوہدری شریف خاندان کے ساتھ نرمی کا مطاہرہ کررہے ہیں.

یہ بھی پڑھیں: این اے 120 میں فتح پر لیگی کارکنوں کا جشن، مریم نواز لندن روانہ

دوسری جانب شریف خاندان کے وکیل امجد پرویز نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا ان کے مؤکلین نے ان سے احتساب عدالت کے سامنے پیش ہونے یا نہ ہونے کی بات کی تھی.

وکیل امجد پرویز نے ڈان کو بتایا کہ 'میری یا ان کی احتساب عدالت میں پیشی کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی'.

ادھر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی لندن روانگی نے بھی ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ پورا شریف خاندان لندن پہنچ چکا ہے اور اب یہ تمام افراد احتساب عدالت میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے دائر ہونے والے ریفرنسز کے سامنے کے لیے واپس نہیں آئیں گے.

سعد رفیق کی مریم نواز کو تجویز

این اے 120 میں کلثوم نواز کی 'کم مارجن' سے کامیابی پر مریم نواز کے جواب کے بعد وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے انہیں سیاست میں محتاط رہنے کی تجویز دے دی.

ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'مریم نواز کو اس لیے نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ وہ نواز شریف کی صاحبزادی ہیں، انہیں سیاست میں مزید محتاط رہنا ہوگا'.

تاہم انہوں نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید رہنما بینظیر بھٹو کا کوئی مقابلہ نہیں.

خیال رہے کہ این اے 120 میں والدہ کی کامیابی کے بعد مریم نواز نے کارکنوں سے خطاب میں عدلیہ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا.


یہ خبر 19 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں