قومی اسمبلی کی نشست این اے 4 پشاور کے ضمنی انتخاب کے لیے جمعیت علمائے اسلام – فضل الرحمٰن (جے یو آئی ف) کے امیدوار خالد وقار چمکانی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ناصر خان موسیٰ زئی کی حمایت میں دستبردار ہوگئے۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان پنجاب ہاؤس میں ہونے والی غیر رسمی ملاقات کے بعد کیا گیا جہاں دونوں رہنماؤں نے حلقہ این اے 4 میں مشترکہ طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔

جے یو آئی ف کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان نے پشاور میں جے یو آئی ف سیکریٹریٹ میں وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضٰی جاوید عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس فیصلے کا باقاعدہ اعلان کیا۔

اس موقع پر جے یو آئی ف کے امیدوار خالد وقار چمکانی اور لیگی امیدوار ناصر خان موسیٰ زئی بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: این اے 4 پشاور کے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری

یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ٹکٹ پر گلزار خان نے این اے 4 پشاور سے کامیابی حاصل کی تھی، تاہم گذشتہ ماہ 28 اگست کو ان کے انتقال کے بعد سے قومی اسمبلی کی یہ نشست خالی تھی۔

گلزار خان کا تعلق پشاور سے تھا اور وہ صوبائی دار الحکومت کے مضافاتی علاقے میں رہائش پذیر تھے۔

خیال کیا جاتا ہے مرحوم رہنما پی ٹی آئی کے اُن رہنماؤں میں شامل تھے جو تحریک انصاف کی پالیسی سے خوش نہیں تھے، تاہم انہوں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار نہیں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی گلزار خان انتقال کرگئے

پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے صوبائی امیر نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی اور ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس کے بعد دیگر مقامی پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد لیگی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا۔

حکمراں جماعت کے رہنما امیر مقام نے این اے 4 پشاور پر حمایت کرنے پر جے یو آئی ف کے قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں وفاق میں اتحادی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں جماعتوں کے درمیان مستقبل میں بھی اتحاد اور تعاون جاری رہے گا۔

تحریک انصاف کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بھی اپنا اتحاد قائم کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے تاہم ان کی کم عقل سیاسی پالیسی کی وجہ سے کوئی بھی سیاسی جماعت ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش نہیں رکھتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی جماعت مرکز میں حکومت چلانے کی اہل نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی کا شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دینے کا اعلان

امیر مقام نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت لوگوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور صوبے میں بیروزگاری بڑھ رہی ہے جبکہ ترقی کے لحاظ سے بھی خیبر پختونخوا پیچھے ہے۔

دوسری جانب قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے بھی این اے 4 میں لیگی امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار گلزار خان 55 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے جبکہ اس حلقے سے شکست کھانے والے امیدواروں میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر موسیٰ زئی نے 20 ہزار 412 ووٹ حاصل کیے، جماعت اسلامی کے صابر حسین اعوان نے 16 ہزار 493، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ارباب ایوب جان نے 15 ہزار 795، جے یو آئی (ف) کے امیدوار ارباب کمال نے 12 ہزار 519 اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مصباح الدین نے 12 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 4 پشاور میں ضمنی انتخاب آئندہ ماہ 26 اکتوبر کو ہوں گے۔


یہ خبر 27 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں