پنجاب کے شہر ساہیوال کی پولیس نے کراچی میں خواتین کو چھریوں کے وار سے زخمی کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ڈسٹرکٹ انسپکٹرجنرل (ڈی آئی جی) سلطان علی خواجہ کا کہنا ہے کہ ملزم وسیم، جو ساہیوال میں پیش آنے والے کراچی جیسے واقعات میں ملوث تھا، کو کراچی منتقل کیا جارہا ہے جہاں ان سے کراچی میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے مزید تفتیش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نامعلوم ملزم کی جانب سے خواتین پر چاقو سے حملوں کے واقعات منظر عام پر آئے تھے جس کے نتیجے میں مقامی رہائشیوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔

ان واقعات کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے مذکورہ ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا تاہم فوری طور پر کوئی کامیابی نہیں ملی تھی۔

مزید پڑھیں:کراچی: خواتین کو ’چاقو‘ سے زخمی کرنے والے حملہ آور کی تلاش جاری

پولیس نے ایک روز قبل انسداد دہشت گردی عدالت کے انتظامی جج کو بتایا تھا کہ وسیم کے مبینہ ساتھی محمد شہزاد کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا تھا کہ وہ وسیم کو تحفظ دے رہے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار شہزاد نے کہا کہ ملزم وسیم ایک ماہ قبل کراچی آیا ہوا تھا جس دوران خواتین پر چاقو سے حملے ہورہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ دوران تفتیش شہزاد نے مزید انکشاف کیا کہ وسیم نفسیاتی مسائل کا شکار ہے اور جب حملوں کے حوالے سے خبریں ٹی وی پر چلتی تھیں تو وہ لطف اندوز ہوتا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے ساہیوال میں 2015 میں بھی خواتین کو نشانہ بنایا تھا تاہم انھیں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ضمانت پر رہا ہوا تھا۔

ان واقعات کے حوالے سے 3 متاثرہ خواتین نے کراچی کے مختلف تھانوں میں 3 مقدمات درج کرائے، جن میں سے دو شارع فیصل تھانے اور ایک گلستان جوہر تھانے میں درج ہوا، متاثرہ خواتین کا کہنا تھا کہ ان پر ایک چاقو بردار موٹر سائیکل سوار شخص نے حملہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے حملہ آوروں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے 5 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔

بعد ازاں عزیز بھٹی اور شارع فیصل تھانوں کی حدود میں ’چاقو بردار‘ شخص کے حملے میں مزید 4 خواتین زخمی ہوگئی تھیں اور یوں کراچی میں چاقو کے حملے سے متاثرہ خواتین کی تعداد 10 ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: ’چاقو بردار‘ شخص کے حملے میں مزید 4 خواتین زخمی

یاد رہے کہ مراد علی شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین پر چھریوں سے حملے میں دو ملزمان کے ملوث ہونے کے واضح اشارے ملے ہیں جن میں سے ایک کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے ہے۔

وزیراعلیٰ نے ملزمان کی فوری گرفتاری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے مجرموں کےگرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور کسی کوقانون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں