اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری اور شماریات کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات مردم شماری کے حتمی نتائج پر نہیں ہو سکتے اور انتخابات حتمی نتائج پر کروانے کی صورت میں انتخابات موخر کرنے پڑیں گے۔

چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ مردم شماری کی حتمی رپورٹ اپریل کی آخر میں جاری کی جا سکتی ہے، جبکہ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ درکار ہوں گے، اس لیے انتخابات ابتدائی نتائج پر ہی ممکن ہوسکیں گے۔

وزارت شماریات نے مردم شماری کے 2 فیصد بلاکس کے نتائج کی دوبارہ تصدیق کی بھی مخالفت کردی۔

وفاقی وزیر کامران مائیکل نے کمیٹی کو بتایا کہ مردم شماری کے نتائج کی دوبارہ تصدیق کے لیے فوج سمیت تمام اداروں کا تعاون درکار ہوگا جو موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو مردم شماری کے نتائج پر کوئی اعتراض نہیں، صرف سندھ حکومت کو مردم شماری کے نتائج پر اعتراضات ہیں جو جلد حل کر دیئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت نے قومی ایئرلائن کی نجکاری پر غور شروع کردیا ہے، کیونکہ موجودہ صورتحال میں پی آئی اے کا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا۔

تبصرے (0) بند ہیں