متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں سری لنکا کے خلاف جاری سیریز کے دوران ایک بکی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، تاہم انہوں نے فوری طور پر ٹیم منیجمنٹ کو اس سے آگاہ کردیا۔

پاکستان ٹیم کے کپتان سے ایک بکی نے سری لنکا کے خلاف جاری پانچ ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کے تیسرے میچ سے قبل رابطہ کرنے کی کوشش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بکی پاکستان ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں کو جانتا بھی ہے۔

مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کی کہانی، کب، کیا اور کیسے ہوا

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کی تفصیلات پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل ریٹائرڈ اعظم کو بھی فراہم کردی گئیں۔

اس واقعے کے بعد سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا اور ٹیم کے کھلاڑیوں کی کسی بھی غیر متعلقہ شخص سے ملاقات پر پابندی عائد کردی گئی۔

اس حوالے سے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'سرفراز احمد حافظ قرآن ہے، وہ کبھی بھی اس طرح کے معاملات میں نہیں پڑے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل: اسپاٹ فکسنگ کا ایک اور کردار گرفتار

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جسٹس قیوم کی رپورٹ پر عملدرآمد ہوتا تو میچ فکسنگ کا کینسر ہی ختم ہوچکا ہوتا'۔

دوسری جانب سینئر اسپورٹس تجزیہ نگار قمر احمد کا کہنا تھا کہ کرکٹرز کو تو پاکستان کرکٹ میں سامنے آنے والے کیسز کے بعد سبق مل چکا ہے تاہم بکیز ہمیشہ غیر قانونی طریقے سے پیسے کمانے کے لیے کھلاڑیوں سے رابطہ کرنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا جس میں خالد لطیف، شرجیل خان، محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور محمد نواز کا نام سامنے آیا تھا جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈٖ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ان کھلاڑیوں کو معطل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں