‘خیبر پختونخوا میں ایک ارب 18 کروڑ درخت لگائے’

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2017
عمران خان میانوالی میں جلسے سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان
عمران خان میانوالی میں جلسے سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 3 برس کے دوران ایک ارب 18 کروڑ درخت لگائے اگر حکومت ملی تو پورے ملک میں شجر کاری کریں گے۔

عالمی موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان میں بے دردی سے جنگلات تباہ کیے گئے اور جو اس ملک میں درخت کاٹ رہے ہیں وہ ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا میاںوالی میں جلسے سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پنجاب کی پولیس کو ڈاکیہ بنا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پختونخواہ کی پولیس پورے ملک سے بہتر ہے، جس کی وجہ سے پختونخوا میں جرائم کی شرح 70 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں ہنجاب میں موقع ملا تو اس سے بھی بہتر پولیس بنا کر دکھاوں گا۔

مزید پڑھیں: حکومت آئی توسندھ میں پہلے پولیس کا نظام ٹھیک کروں گا،عمران خان

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے خیبرپختوا کی پولیس میں تبدیلی کو دیکھتے ہوئے پنجاب پولیس میں تبدیلی کی اور ان کی وردیاں بدل کر انہیں ڈاکیا بنا دیا۔

میانوالی کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ جب میں نے تحریک شروع کی تو سب مذاق اڑاتے تھے لیکن صرف میاں والی کے بچے اور نوجوانوں نے ساتھ دیا تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آج جب میں ادھر کھڑا ہوں تو آج تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے جس کی وجہ میانوالی کے نوجوان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے لوگ آصف زرداری اور فریال تالپور سے پریشان ہیں، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی ساری ترقی اشتہاروں میں ہوئی جبکہ انہوں نے صوبے میں تعلیم کا نظام بھی تہس نہس کردیا۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں حکومت ملی تو سرکاری اسکولوں میں صرف 50 فیصد اساتذہ آتے تھے جس کو درست کرکے ہم 100 فیصد پر لے گئے جبکہ صوبے میں آج تمام اساتذہ کی اہلیت پر بھرتی ہوتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں 60 فیصد عوام کو ہیلتھ کارڈ دیئے جس کے ذریعے غریب عوام ساڑھے 5 لاکھ تک کا مفت علاج کروا سکتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسی بنائی جائے گی جس سے مزدور اور محنت کشوں کی مدد ہوگی اور دس سال میں دس کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال کر بے روزگاری کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’حکومت جاتی ہے تو جائے، جمہوریت نہیں جانے دیں گے‘

انھوں نے مزید بتایا کہ مغرب کے ٹیکس کے نظام میں ٹیکس 90 فیصد امیروں سے اکھٹا کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں 90 فیصد ٹیکس عام آدمی سے لیا جاتا ہے جس سے غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹھیک کرکے امیروں سے ٹیکس اکھٹا کیا جائے گا اور ایسا ٹیکس نظام بنایا جائے گا جس میں غریب پر کسی قسم کا بوجھ نہیں رہے گا۔

عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’ایف بی آر ملک میں 3 ہزار 5 سو ارب روپے ٹیکس اکھٹا کرتا ہے جبکہ ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں 3 ہزار 2 سو ارب روپیہ کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے’۔

تبصرے (0) بند ہیں