پی پی پی مخالف اتحاد کا صوبے میں اگلی حکومت بنانے کا دعویٰ
سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) مخالف سیاسی اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک اتحاد (جی ڈی اے) کی جانب سے سکھر میں جلسہ منعقد کیا گیا جہاں رہنماؤں نے اگلے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے صوبے میں حکومت بنانے کا دعویٰ کردیا۔
پاکستان مسلم لیگ فنگشل کے سربراہ پیر صبغت اللہ شاہ راشدی کی زیر صدارت ہونے والے جلسے میں بڑی تعداد میں سیاسی کارکنوں نے شرکت کی۔
جلسے میں سینیئرسیاست دان غوث علی شاہ، ذوالفقار مرزا، صفدر عباسی، وفاقی وزیر صدرالدین شاہ راشدی، غلام مرتضیٰ جتوئی، ایاز لطیف پلیجو، رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے خطاب کیا۔

جی ڈی اے رہنماؤں نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگلے عام انتخابات میں پی پی پی کو ان کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پی پی پی مخالف اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ دس برس میں سندھ کو بد حال کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام اپنے مصائب کے ازالے کے لیے حکومت کے بجائے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
ارباب رحیم کا مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کااعلان
سندھ کے سابق وزیراعلیٰ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ارباب غلام رحیم نے فیض آباد دھرنے کے شرکا کے خلاف آپریشن پر بطور احتجاج پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
ارباب رحیم نے کہا کہ 'آج سے میرا پاکستان مسلم لیگ (ن) سے کوئی تعلق نہیں ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے شرکا کے خلاف ہونے والا آپریشن نہیں ہونا چاہیے تھا۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ایک سکے کے دو روخ ہیں اور نواز شریف بھی سندھ کی خراب صورت حال کے برابر ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے انتخابی بل 2017 میں متنازع ترمیم کا ذمہ دار بھی نواز شریف کو ٹھہرایا۔
پی پی پی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی صوبے کے محکمہ تعلیم میں بوگس تعیناتیوں کے طور پر مشہور ہے اور مزید کہا کہ بینظیر بھٹو کے قتل کے راز بھی جلد ہی سامنے آئیں گے۔