پنجاب کے ضلع بھکر میں چند روز قبل گیس سلنڈر پھٹنے کا واقعہ قتل کی واردات نکلا اور ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جس کے بعد اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

بھکر کی تحصیل کلور کوٹ کے نواحی علاقے کاتانوالہ میں چند روز قبل گیس سلنڈر دھماکے میں جاں بحق ہونے والی دو خواتین اور دو بچوں کی موت کا معمہ حل ہوگیا۔

ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کلور کوٹ اعجاز حسین شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم شکیل نے اپنی بھابھی شرماں بی بی، 6 سالہ بھتیجی کومل اور 2 سالہ بھتیجے احباب علی کو موت کے گھاٹ اتارنے کا فیصلہ کیا اور اس مقصد کے لیے اس نے گیس سلنڈر سے گیس لیک کر کے اور پیٹرول چھڑک کر آگ لگا کر مقتولین کو زندہ جلا دیا۔

تاہم واقعے میں اس کی بہن سعدیہ بی بی بھی جھلس کر جاں بحق ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بہاولپور: آتشزدگی سے ہلاک 125 افراد کو دفنادیا گیا

اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تھانہ کلور کوٹ محمد اختر بگا نے ڈان نیوز کو واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ملزم کی بہن کی اس کی بھابھی کے بھائی منیر احمد سے وٹہ سٹہ کی شادی ہوئی تھی، جس کے چند سال بعد سعدیہ کو طلاق ہوگئی۔

تاہم پانچ ماہ کی حاملہ شرماں بی بی اپنے شوہر نصیر احمد اور دونوں بچوں کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی تھی جسے دیکھ کر ملزم شکیل اور اس کی بہن سعدیہ حسد کی آگ میں جل رہے تھے اور انہوں نے شرماں اور ان کے بچوں کو قتل کرنے کی ٹھانی، لیکن سعدیہ بھی آگ کا شکار بن کر موت کی وادی میں چلی گئی۔

انہوں نے کہا کہ شکیل کو آگ لگانے کے بعد چند لوگوں نے بھاگتے ہوئے دیکھ لیا تھا جس کے باعث اس پر شک گزرا اور شرماں بی بی کے والد اللہ بخش کی مدعیت میں مقدمہ درج ہونے اور شواہد اکٹھے ہونے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا۔

محمد اختر بگا کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش شکیل نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور ساتھ ہی بتایا کہ اس نے واردات کے بعد اپنے بڑے بھائی غلام شبیر کو اس کا بتایا، لیکن انہوں نے اس کا ساتھ نہیں دیا اور بھلا بُرا کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم شکیل نے جس دُکان سے پیٹرول خریدا اس کے مالک کو بھی گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ملزم کو مقامی عدالت نے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں