درگاہ لال شہباز قلندر دھماکا، حتمی چارج شیٹ پیش

شائع December 12, 2017

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے حیدرآباد کی ایک عدالت میں لال شہباز قلندر مزاربم دھماکے میں نامزد ملزمان کی حتمی چارج شیٹ جمع کرادی جن میں سے 6 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔

سی ٹی ڈی حیدرآباد کے انسپکٹر امتیاز علی ڈومکی اور کیس کے انوسٹی گیشن افسر نے حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں چارج شیٹ جمع کرا دی۔

کراچی سینٹرل جیل پولیس نے گرفتار ملزم ضلع کشمور کے گاؤں سعید خان جاکھرانی سے تعلق رکھنے والے نادر علی جاکھرانی عرف مرشد کو پیش کیا جو بدستور جوڈیشل تحویل میں ہے۔

مزید پڑھیں:درگاہ لعل شہباز قلندرمیں خود کش حملے کا مرکزی ملزم گرفتار

انوسٹی گیشن افسر کا کہنا تھا کہ کیس کے چھ ملزمان صفی اللہ، عبدالستار، اعجاز بنگلزئی، فاروق بنگلزئی، تنویر اور ذوالقرنین تاحال مفرور ہیں تاہم احتساب عدالت کی جانب سے تمام مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں۔

اے ٹی سی جج نے مقدمے کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ سی ٹی ڈی پولیس اور پولیس نے کراچی کے علاقے منگھوپیر میں گزشتہ ماہ ایک کارروائی کے دوران ملزم نادر علی جاکھرانی عرف مرشد کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس کی جانب سے جمع کردہ چارج شیٹ میں پولیس اہلکاروں، ڈاکٹروں، ریونیو افسران، مجسٹریٹ اور دیگر 24 گواہان کو شامل کرکے انھیں عدالت میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیہون دھماکا:ہلاکتیں 80ہوگئیں، دھمال معمول کے مطابق کرنے کا اعلان

دوسری جانب اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت نے مقدمے کو فوجی عدالت میں چلانے کی تیاری کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 16 فروری کو درگاہ لال شہباز قلندر میں ہونے والے دھماکے میں 88 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور 200 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025