ورلڈ بینک نے پاکستان کے اندر توانائی اور مالی شعبے کی بہتری کے لیے 825 ملین ڈالر قرضے کی منظوری دے دی۔

ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ منظورشدہ قرض کا آدھا حصہ 425 ملین ڈالر نیشنل گرڈ کی بہتری کے لیے استعمال ہوگا۔

حکومت کو ملک میں برسوں سے جاری بجلی کے بحران پر قابو پانے میں کامیابی ضرور حاصل ہوئی ہے تاہم خراب ٹرانسمیشن کے باعث بجلی کی تقسیم موثر ثابت نہیں ہورہی ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حال ہی میں کہا تھا کہ بجلی کے نظام میں 10 ہزار میگاواٹ شامل کی گئی ہے اور اگلے دو برسوں کے دوران مزید 10 ہزار میگاواٹ دستیاب ہوگی۔

ورلڈ بینک کے کنٹری منیجرالانگو پیچاموٹو کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بجلی کی بہتر سپلائی کو صارف تک عدم دستیابی کو ختم کرنے اور بجلی کے تعطل کو کم کرنے میں مدد ملے گی'۔

منظور شدہ قرض کا 400 ملین ڈالر حصہ سرکاری مالی انتظام کو بہتر کرنے کے لیے مختص ہے اور صحت اور تعلیم کے لیے ضروری اقدامات میں بھی تعاون کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان کی معیشت مالی سال 2017 میں جون سے اب تک 5اعشاریہ 3 فیصد بڑھی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے رواں سال میں 6 فیصد بڑھوتری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ماہرین معیشت پاکستان کی جی ڈی پی کے چار فیصد کے قریب مالی خسارے کے باعث حکومتی ہدف کے مقابلے میں دوسری رائے رکھتے ہیں۔

رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے دوران 15 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی اچانک پانچ فیصد تک گر چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں