• KHI: Partly Cloudy 21.3°C
  • LHR: Fog 12.2°C
  • ISB: Cloudy 13.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.3°C
  • LHR: Fog 12.2°C
  • ISB: Cloudy 13.6°C

منہ میں چھالوں کی وجوہات اور گھریلو ٹوٹکے

شائع December 22, 2017
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

اس وقت ہمیشہ دردناک سرپرائز ملتا ہے جب آپ کسی مصالحے دار چیز کو منہ میں ڈالیں اور معلوم ہو کہ منہ میں تو زخم ہیں جس کے لیے وہ نوالہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے یا دانتوں پر برش کرتے ہوئے کسی زخم پر برش ٹکرا جائے تو یہ بھی تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔

اگر تو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آئے ہیں تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔

یہ چھالے چھوٹے اور تنگ زخم ہوتے ہیں جو منہ کے نرم ٹشوز میں بنتے ہیں جو گال، مسوڑوں اور زبان کسی بھی جگہ ہوسکتے ہیں۔

ابھی یہ تو واضح نہیں کہ ان چھالوں کے ابھرنے کی اصل وجہ کیا ہے تاہم کچھ چیزوں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اس کی وجہ بنتے ہیں۔

کھٹے یا ترش پھل

اگر آپ کے منہ میں چھالے ہوں اور آپ کوئی ترش پھل یا غذا کھائیں تو محسوس کریں گے کہ جلن کچھ زیادہ ہوگئی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مخصوص غذائیں بشمول ترش یا تیزابی خاصیت والے پھل اور سبزیاں (لیموں، مالٹے، انناس، ٹماٹر اور اسٹرابیری وغیرہ)، منہ میں چھالوں کا باعث بن سکتے ہیں یا مسئلے کو زیادہ سنگین کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کو اکثر ان چھالوں کا سامنا ہوتا ہے تو اس طرح کی غذاﺅں کا استعمال روک دینے سے کافی فرق محسوس ہوتا ہے۔

ذہنی تناﺅ

ذہنی تناﺅ بھی اکثر منہ میں چھالوں کے نمودار ہونے کا باعث بنتا ہے، ماہرین کے مطابق ذہنی بے چینی، تشویش یا تناﺅ وغیرہ اس کا باعث بن سکتے ہیں۔

ہونٹ چبانا

ویسے تو ہونٹ یا گال کے اندرونی حصے کو چبانا تو تکلیف دہ ہوتا ہے مگر اس عادت کے نتیجے میں منہ میں چھالے بھی اکثر ہوتے ہیں۔ مایو کلینک کے مطابق کسی معمولی زخم، زیادہ طاقت سے برش کرنا، کھیل میں چوٹ یا حادثاتی طور پر گال چبا لینا ان چھالوں کا باعث بن سکتا ہے، خصوصاً اکثر ہونٹ چبانے والے افراد اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

مصالحے دار غذائیں

بیشتر افراد کو زیادہ مرچ مصالحہ پسند ہوتا ہے، تاہم ایسی غذائیں منہ کے چھالوں کی تکلیف کو معمول بنا دیتی ہیں، یعنی چھالے روزمرہ کے معمول بن جاتے ہیں، اگر آپ کو بھی یہ مسئلہ اکثر ہوتا ہے تو اپنی غذا میں زیادہ مصالحے سے گریز کریں بلکہ اعتدال کو ترجیح دیں۔

تمباکو نوشی

ویسے تو تمباکو نوشی چھوڑنے کے لیے ہزاروں وجوہات بیان کی جاسکتی ہے، تاہم اگر آپ اسے چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں تو آپ منہ میں چھالوں کی تعداد میں اضافے کو نوٹس کریں گے۔ ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوشش کو ترک مت کریں بلکہ یہ اس کو چھوڑنے کا ردعمل ہوتا ہے۔

اگر آپ بہت جلد ان چھالوں سے نجات چاہتے ہیں تو درج ذیل ٹوٹکے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

ٹی بیگ استعمال کریں

ٹی بیگ کو پانی میں ڈبوئیں اور متاثرہ حصے پر پانچ سے دس منٹ کے لیے لگا دیں، جس سے فوری طور پر ان چھالوں سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔ اس حوالے سے چائے کی ایک قسم chamomile ٹی بیگ زیادہ فائدہ مند ہے، جس میں موجود کیمیکلز سوجن کو کم کرکے اس حصے کو سن کردیتے ہیں۔ اس طرح تکلیف کم ہوتی ہے اور اس کے ٹھیک ہونے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

شہد بھی فائدہ مند

شہد کو براہ راست چھالے پر لگانا بھی جادوئی اثر کرتا ہے، جو درد میں کمی لاتا ہے اور سوجن کم کرتا ہے۔ شہد جراثیم کش اور ورم کش ہوتا ہے اور یہ تکلیف دہ چھالوں سے جلد نجات دلا دیتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ شہد اصلی ہو۔

نمک ملے پانی سے کلیاں

نمک ملا پانی بھی اس تکلیف سے تیزی سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق ایک چائے کا چمچ نمک ایک کپ گرم پانی میں ملائیں، اس پانی میں 1/2 چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا بھی شامل کیا جاسکتا ہے، تیس سیکنڈ تک اس سے کلیاں کریں اور تھوک دیں۔

ایلوویرا

ایلو ویرا جیل بھی منہ کے چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کردیتا ہے جبکہ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔ ایک صاف چمچ کے ذریعے اس جیل کی کچھ مقدار براہ راست متاثرہ حصے پر لگائیں اور ضرورت پڑنے پر اس عمل کو دہرائیں۔

ٹوتھ پیسٹ بدل لیں

سننے میں عجیب لگے گا مگر ٹوتھ پیسٹ کے چند مخصوص اجزاءبھی منہ میں چھالوں کا باعث بنتے ہیں اور اکثر یہ تکلیف رہنے پر اپنے ٹوتھ پیسٹ کو بدلنا ہی بہتر ہوگا۔

دہی کھائیں

دہی بھی منہ کے چھالوں سے نجات کے لیے بہترین ٹوٹکا ہے، روزانہ چند چمچ دہی کھانے سے مستقبل میں ان چھالوں سے بچا جاسکتا ہے۔

بیکنگ سوڈا

بیکنگ سوڈا میں اکلائن ہوتا ہے جو اس تیزابی کیفیت کو معمول پر لاتا ہے جو منہ کے چھالوں کا باعث بنتے ہیں، جبکہ یہ بیکٹریا کو ختم کرکے ان چھالوں کے فوری علاج میں مدد دیتا ہے۔ اس کو استعمال کرنے کے لیے ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو آدھے کپ گرم پانی میں ملائیں اور اس سے کلیاں کرلیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025