بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں مغربی بائی پاس کے قریب نخیل آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں بچے سمیت دو افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عبدالرزاق چیمہ کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والے وین میں 12 افراد سوار تھے کہ ان پر نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کی اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔

واقعے کے فوری بعد ریسکیو کا عملہ اور سیکیورٹی حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو کوئٹہ کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ابتدائی طور پر ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی تھی جن کی شناخت حبیب اللہ کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: فائرنگ سے ہزارہ برادری کے افراد سمیت 5 جاں بحق

ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے ڈان نیوز کو بتایا کہ فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے حبیب اللہ کے سر میں گولی لگی ہے۔

بعد ازاں ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے تصدیق کی کہ ویسٹرن بائی پاس میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد میں سے 2 ہسپتال میں دم توڑ گئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے جس کو گولیاں لگی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ دیگر دو زخمیوں کو سی ایم ایچ کوئٹہ میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان میں مختلف کالعدم تنظیمیں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث رہی ہیں جبکہ گذشتہ ایک دہائی سے صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: فائرنگ سے ہزارہ برادری کے 5 افراد زخمی

اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 15 سال میں صوبے بھر میں ہزارہ کمیونٹی پر حملوں کے 1400 واقعات سامنے آئے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ہزارہ کمیونٹی کو ان کے نمایاں جسمانی خدو خال کے باعث با آسانی شناخت کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں