کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکنِ صوبائی اسمبلی شیراز احید نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

شیراز حمید 2013 کے عام انتخابات میں متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 123 سے منتخب ہوئے تھے۔

رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید — فوٹو، ڈان نیوز
رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید — فوٹو، ڈان نیوز

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان اسمبلی کا پی ایس پی میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے اور کئی اہم رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو چھوڑ کر اس نئی سیاسی جماعت کا حصہ بن چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 8 دسمبر کو ایم کیو ایم کی جانب سے پارٹی ضوابط کی خلاف ورزی پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے محروم ہونے والے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے بھی پی ایس پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

ایم کیوایم پاکستان نے رواں سال 20 اکتوبر کو اپنے ہی رکن اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کی پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کردی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 29 اکتوبر کو ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ بھی ایم کیو ایم پاکستان چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔

اس موقع پر ارشد وہرہ نے کہا کہ ’ہم کراچی کے عوام کی خدمت نہیں کرسکے اور ہم نے وعدے پورے نہیں کیے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل کے باوجود عوام کی خدمت نہیں کی جاسکی جبکہ ایک سال تک ہم وسائل اور اختیارات کا رونا روتے رہے۔

خیال رہے کہ رواں برس 18 ستمبر 2017 کو ایم کیو ایم پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی سید ندیم رضی نے بھی پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

پی ایس پی میں شامل ہونے والے سید ندیم رضی نے 2013 کے عام انتخابات میں ایم کیو ایم پاکستان کے ٹکٹ پر سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 121 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

وہ قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس، قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ، دیہی ترقی، پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ، ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ کے رکن ہیں۔

لسانی سیاست نہیں کر رہے: مصطفیٰ کمال

قبلِ ازیں کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ان کی جماعت لسانی سیاست کبھی نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا ’ہم کسی پر ذاتی حملے نہیں کررہے لیکن وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ مجھ پر ذاتی حملے کررہے ہیں۔‘

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سندھ کی آبادی کو کم مان لیا ہے اور کراچی کی صحیح آبادی بتانے پر وزیراعلیٰ اپنے افسران کو ڈانٹ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کو سندھ میں کم کیا گیا، سب کہہ رہے ہیں کہ سندھ کی آبادی 70لاکھ کم کردی گئی اور سندھ حکومت کے وزرا اور وزیراعلیٰ مجھ سے ناراض ہیں۔

کراچی میں اپنے حالیہ جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 24 دسمبر کے جلسے کو کامیاب بنانے پر کراچی کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعلیٰ سندھ الزام عائد کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کراچی کی حالت مصطفیٰ کمال کی وجہ خراب ہوئی ہے تو ان سے پوچھا جائے کہ گزشتہ 7 سالوں سے کراچی کی بلدیاتی نظام کون چلا رہا ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے مطابق کراچی کو فضلہ ملا پانی سپلائی کیا جارہا ہے اس حوالے سے سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی کی حالت پر ڈاکیومنٹری بھی دکھائی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں