کلبھوشن۔اہلخانہ ملاقات:’پاکستان نے معاملے میں شفافیت کو یقینی بنایا‘
اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات میں پاکستان نے تمام تر معاملے میں شفافیت کو یقینی بنایا۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں وزیر خارجہ نے تمام بھارتی الزامات اور اعتراضات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ کلبھوشن کی اہلیہ، والدہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور اسلامی تعلیمات اور رحم دلی کی روایات کے مطابق کرائی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مشکلات کے باوجود کلبھوشن سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کامیابی سے کرائی گئی جس کی کامیابی کا اندازہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کے شکریہ سے لگایا جاسکتا ہے، جبکہ بھارت کو پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے۔‘
کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے، جیولری اور کپڑے تبدیل کرانے پر بھارتی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’کلبھوشن سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کوئی عام ملاقات نہیں تھی، کلبھوشن حاضر سروس نیول افسر اور سزا یافتہ بھارتی دہشت گرد و جاسوس ہے اور معصوم پاکستانیوں کا قاتل ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ملاقات سے قبل جامع سیکیورٹی انتظامات لازم تھے، سفارتی ذرائع سے دونوں ممالک نے اس بات پر پیشگی اتفاق کیا تھا، کلبھوشن سے ملاقات کے بعد مہمانوں کو ان کے کپڑے واپس دے دیئے گئے، جبکہ جوتوں کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث چیکنگ کے لیے رکھ لیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کلبھوشن کی اہلیہ کے دونوں جوتوں میں سےایک سے دھاتی چپ برآمد ہوئی اور متعلقہ ادارے برآمد شدہ دھاتی چپ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آئے اور پاکستان نے تمام تر معاملے میں شفافیت کو یقینی بنایا، بھارتی میڈیا کا معاملے پر سیاست کھیلنے کا عمل قابل افسوس ہے جبکہ ہمیں اس اہم ترین موقع پر الزام تراشیوں سے گریز کرنا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ 25 دسمبر کو فوجی عدالت سے سزا یافتہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق رکھنے والے جاسوس کلبھوشن یادیو نے دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور دفترخارجہ کی ڈائریکٹر انڈین ڈیسک ڈاکٹر فریحہ بگٹی کی موجودگی میں اپنی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی تھی۔
مزید پڑھیں: 'انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات کرائی'
کرنل حبیب معاملے پر بھارت کو خط لکھ دیا، دفتر خارجہ
دوسری جانب دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات انسانی بنیاد پر کرائی گئی جو 30 کے بجائے 40 منٹ تک جاری رہی، جبکہ کلبھوشن کی والدہ نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس اور دہشت گرد ہے، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے ہمارے قبضے میں ہیں، دیگر تمام چیزیں انہیں واپس کردی گئی تھیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ پوری دنیا پاکستان کے اس اقدام کی تعریف کر رہی ہے لیکن بھارتی میڈیا نے اسے انتہائی منفی انداز میں پیش کیا جبکہ بھارتی میڈیا کے برعکس پاکستانی میڈیا مکمل آزاد ہے۔‘
ترجمان کا نیپال سے لاپتہ ہونے والے پاکستانی کرنل حبیب ظاہر سے متعلق کہنا تھا کہ ’اس معاملے پر ہم نے بھارت کو خط لکھا ہے تاہم بھارت کی جانب سے اب تک خط کا کوئی جواب نہیں آیا۔‘
خیال رہے کہ نیپال میں رواں سال 6 اپریل کو لاپتہ ہونے والے ریٹائرڈ آرمی افسر لیفٹیننٹ کرنل حبیب کے بیٹے نے اپنے والد کے اغوا کے پیچھے 'ملک دشمن عناصر' کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرنل کی گمشدگی، مزید بھارتی کردار سامنے آگئے
یاد رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے لوک سبھا (پارلیمنٹ) اور راجیہ سبھا (سینیٹ) کو کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی حکام نے ملاقات سے پہلے دونوں کی چوڑیاں، بندی اور منگل سوتر زبردستی اتروا کر انہیں ‘بیوہ’ بنا ڈالا جو ثقافتی و مذہبی اعتبارسے تضحیک آمیز رویہ تھا۔
سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتوں میں خفیہ چیپ یا کیمرہ نصب ہونے کا الزام لگایا ‘شکر خدا کا کہ انہوں نے جوتے میں بم ہونے کا بیان نہیں دیا۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کلبھوشن کی ان کی اہلیہ اور ماں سے ملاقات پاکستان کے لیے پروپیگنڈا کا ذریعہ بن گیا ہے۔
گزشتہ روز بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بھارت میں ایک نیوز کانفرنس میں پاکستان پرپہلے سے طے کردہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے اور ملاقات جبر اور خوف کے ماحول میں ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
بھارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے نام پر مذہبی اور ثقافتی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی اور کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتے بھی واپس نہیں کیے گئے۔
ادھر پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح کیا تھا کہ کلبھوشن کی بیوی کی جیولری اور دیگر ضروری اشیاء واپس کردی گئیں ہیں جبکہ ان کی اہلیہ نے موٹے سول والے جوتے پہن رکھے تھے جو مزید تحقیقات کے لیے لیبارٹی بھیج دیئے گئے ہیں۔











لائیو ٹی وی