سابق وزیراعظم نواز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد واپس پاکستان پہنچ گئے جہاں اسلام آباد ائرپورٹ پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔

قبل ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا تھا کہ نواز شریف اوران کے بھائی شہباز شریف کی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی سعودی ولی عہد سےملاقات تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جس کے بعد نواز شریف نے سعودی ولی عہد کی جانب سے فراہم کیے گئے طیارے پر مدینہ منورہ میں روضہ رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے لیے روانہ ہوئے۔

ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز نے سعودی ولی عہد کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کو فراہم کیے جانے والے طیارے کی تصویر بھی پیش کی جس میں نواز شریف کو سوار ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف آج رات پاکستان واپس پہنچ جائیں گے۔

علاوہ ازیں ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سعودی عرب سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔

.فوٹو: بشکریہ: ڈان نیوز
.فوٹو: بشکریہ: ڈان نیوز

شہباز شریف کی وطن واپسی کے فوراً بعد انہوں نے لاہور میں کڈنی سینٹر کا دورہ کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے دورے کے بعد سیدھا اسپتال آیا ہوں خوشی ہے کہ اسپتال میں مریضوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

اپنے دورے کے حوالے سے بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ہم پر اندھا اعتماد ہے، سعودی عرب نے آج تک پاکستان پر کوئی شرط نہیں رکھی۔

اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گذشتہ دو روز سے سعودی عرب میں قیام پذیر سابق وزیر اعظم نواز شریف، سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے منتظر تھے، جو کسی نامعلوم وجوہات کی بناء پر نہیں ہوپائی تھی۔

واضح رہے کہ ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف نے گزشتہ روز پیر کے دن سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی جس میں گزشتہ ماہ ترکی میں یروشلم سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والی کانفرنس میں سعودی عرب کی غیر حاضری کے معاملات زیر غور آئے تھے۔

خیال رہے کہ نواز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے گزشتہ روز ملاقات ہونی تھی تاہم نامعلوم وجوہات کی وجہ سے اسے منسوخ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: دورہ سعودی عرب: ’نواز شریف کا مسلم امہ کے مسائل پر تبادلہ خیال‘

خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس ملاقات میں سعودی عرب کے القدس کانفرنس سے عدم شرکت کے حوالے سے بات کی جائے گی۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شہباز شریف نے سعودی عرب کے انٹیلی جنس چیف سے بھی ملاقات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا سعودی عرب کا ہنگامی دورہ

پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد نے سعودی عرب میں شہزادوں کی گرفتاری اور کرپشن کے الزامات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ایک بے بنیاد پروپیگنڈا ہے'۔

ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ سعودی عرب کی کانفرنس سے عدم شرکت سے مسلم امہ تشویش کا شکار ہے اور اسی سلسلے میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'اس بار شریف خاندان کو سعودی عرب سے این آر او نہیں ملے گا'

ملک محمد احمد نے شریف برادران کی سعودی عرب کے دورے پر نئے این آر او ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 'ایسی جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کو چاہیے کہ بلوغت کا مظاہرہ کریں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد پاکستان کے قومی اور بین الاقوامی مفاد کے لیے خطرہ ہیں جبکہ شہباز شریف کا سعودی عرب کی جانب سے بلایا جانا اور خصوصی طیارہ بھیجا جانا ایک اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو تنقید کا نشانہ بنانا پاکستان کے قومی مفاد کو دھوکہ دینے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیگی قیادت کی سعودیہ روانگی:’ہرگز این آر او نہیں کرنے جارہے‘

ترجمان پنجاب حکومت کا نواز شریف کی اعلیٰ سعودی قیادت سے ملاقات نہ ہونے کے معاملے پر کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اس پر رائے دینے سے انکار کیا ہے اور اس لیے میں بھی اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔

وزیر ماحولیات اور مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری اطلاعات مشاہد اللہ خان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی سعودی عرب میں ملاقاتوں کے حوالے سے وہ ابھی تصدیق نہیں کرسکتے تاہم اس حوالے سے اطلاعات جلد سامنے آجائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں