ناصر جنجوعہ کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات، معاملہ سینیٹ تک پہنچ گیا
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کا پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کی بینکاک میں ہونے والی خفیہ ملاقات کے معاملے کو سینیٹ میں اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرادیا۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں قومی سلامتی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کی ان کے بھارتی ہم منصب سے بینکاک میں خفیہ ملاقات کا انکشاف ہوا تھا۔
اس معاملے کو پی پی پی نے ایوان بالا میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹی کی سینیٹر سحر کامران سینیٹ میں توجہ دلاو نوٹس جمع کرادیا۔
نوٹس کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے بھارتی ہم منصب سے خفیہ طور پر ملاقات کی تھی اور یہ ملاقات پہلے سے طے شدہ تھی۔
مزید پڑھیں: بنکاک میں پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کی ’ملاقات‘
توجہ دلاؤ نوٹس میں پی پی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، اس ملاقات کی تفصیلات سے متعلق ایوان کو آگا کریں۔
پی پی پی کی سینیٹر نے موقف اختیار کیا کہ ناصر جنجوعہ کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات اہم معاملہ ہے جس پر وزیر خارجہ کو ایوان میں آکر تمام صورتحال سے متعلق آگاہ کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 31 دسمبر 2017 کو بھارتی میڈیا میں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی ان کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ ملاقات کے ایک روز بعد پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کی اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت دووال کے ساتھ ’تیسرے مقام‘ پر ملاقات کی تھی۔
ان رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں رواں ماہ 26 دسمبر کو ہوئی اور دونوں ممالک کے حکام نے اس ملاقات کی تاریخ اور مقام کا تعین ایک ماہ پہلے ہی کر لیا تھا جبکہ اس کا تعلق کسی بھی طرح کلبھوشن یادیو کی اپنے اہلخانہ سے ہونے والی ملاقات سے نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کی سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے کے اختتام پر قومی سلامتی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ جاتی امراء میں طویل ملاقات کی تھی اور ملک کی داخلی سیکیورٹی، ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور دہشت گردی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے بتایا تھا کہ یہ ملاقات 5 گھنٹے تک جاری رہی جس میں نوازشریف نے پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا فروغ ضروری ہے، خطے میں امن کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا، بھارت کی زبان بول رہا ہے، ناصر جنجوعہ
یاد رہے کہ 18 دسمبر کو اسلام آباد میں نیشنل سیکیورٹی پالیسی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناصر خان جنجوعہ نے کہا تھا کہ امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے جب کہ امریکا اور بھارت کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی ایشیا کی سلامتی دباؤ میں ہے، ایسے حالات میں ایٹمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔
ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان مزید مضبوط ہورہے ہیں، بھارت ہتھیاروں کو ذخیرہ کررہا ہے، چین اور روس سے مقابلے کے لیے امریکا خطے میں عدم توازن پیدا کررہا ہے جس کے بعد جنوبی ایشیا کی سلامتی خطرے میں ہے۔











لائیو ٹی وی