وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے رابطہ کرکے بلوچستان کی موجودہ سیاسی صورت حال سے آگاہ کر دیا۔

جاتی امرا کے ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے خلاف بلوچستان اسمبلی میں جمع ہونے والی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے نواز شریف سے مدد مانگی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف ارکان اسمبلی کی تحریک عدم اعتماد

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو سازش قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ سب سینیٹ کے انتخابات کو رکوانے کے لیے کیا جارہا۔

نواز شریف نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم کسی طرح کے غیر جمہوری رویے کو قبول نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکنِ اسمبلی اور سابق ڈپٹی اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے جمع کروائی تھی۔

تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ملازمتوں میں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان کو نظر انداز کیا گیا جبکہ تحریک کے حق میں دستخط کرنے والے تمام 14 اراکین کو ترقیاتی منصوبوں میں بھی نظر انداز کیا جارہا ہے۔

صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی تحریک کے حق میں میر خالد لانگو، میر کریم موشیروانی، رقیہ ہاشمی، طارق مگسی، امان اللہ نوتزئی، زمرک اچکزئی سمیت دیگر 14 ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہیں جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، نیشنل پارٹی، جمعیت علما اسلام (ف)، عوامی نیشنل پارٹی اور مجلس وحدت المسلمین سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’مسلم لیگ(ق) اور پیپلز پارٹی بلوچستان میں سیاسی بحران کی ذمہ دار ہیں‘

یاد رہے کہ اس تحریک عدم اعتماد کے خلاف بلوچستان میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعت پشتون خواملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) نے وزیر اعلیٰ کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔

پی کے میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا تھا کہ 'ہم اپنے اصولوں پر قائم ہیں اور اپنے اتحادیوں سے تعاون کریں گے'۔

تبصرے (0) بند ہیں