انسداد دہشت گردی عدالت ( اے ٹی سی) نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کو 15 فروری کو عدالت میں طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ پولیس کی جانب سے گزشتہ روز عمران خان کے خلاف مقدمات میں عبوری چالان جمع کرایا گیا تھا، جس کے بعد عدالت نے انہیں طلبی کے نوٹس جاری کیے۔

اس کے علاوہ عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں بھی طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں مقدمات میں 26 جنوری کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور

دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے ایس ایس پی تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کی 8 فروی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کردیا

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند ان مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں، سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی کی جانب سے ضمانت کی درخواست کی گئی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 9 فروری کو دوبارہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا جبکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اسد عمر، شیریں مزاری، شفقت محمود اور عارف علوی بھی اسی دن عدالت میں پیش ہوں گے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر یہ مقدمات قائم کیے گئے لیکن وہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور انہیں ضمانت مل گئی اور اب 8 فروری کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش ہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی مرکز میں حکومت تھی جبکہ پنجاب میں بھی مخلوط حکومت تھے، اس وقت ان کے پاس سرائیکی صوبہ بنانے کا اچھا موقع تھا۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا سرائیکی صوبے سے متعلق بیان نئے انتخابات سے پہلے ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی دھرنا: عمران خان کی عبوری ضمانت میں مزید توسیع

انہوں نے پیپلزپارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی بلوچستان میں 6 سینیٹرز منتخب کرے گی، جس جماعت کی صوبے میں ایک بھی نشست نہیں وہ 6 سینیٹز کیسے لائے گی؟

انہوں نے دیگر جماعتوں کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ ایک بدنما داغ ہے اور تمام جماعتوں کو اس سے بچنا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں