پاکستان کے مختلف علاقوں میں 6.1 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارات گرنے کے باعث ایک بچی جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق 6.1 شدت کے زلزلے کا مرکز افغانستان میں جرم کا جنوبی علاقہ تھا اور اس کی گہرائی کا اندازہ 191.2 کلومیٹر لگایا گیا۔

خیال ہے کہ جرم میں 2015 میں 7 اعشاریہ 5 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی اور کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا تھا اور پورے خطے میں 380 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

افغانستان میں آنے والے اس زلزلے کے اثرات پاکستان میں بھی شدت سے محسوس کیے گئے تھے اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں 202 افراد سمیت پورے ملک میں 248 افراد جاں بحق اور 1600 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

زلزلوں کے حوالے سے مانیٹرنگ کرنے والے قومی ادارے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 169 کلو میٹر تھی۔

اسلام آباد، لاہور، پشاور، ایبٹ آباد، ہری پور، پارا چنار، مہمند ایجنسی، مردان، چنیوٹ، چارسدہ، ڈی آئی خان، ٹانک، لکی مروت، شانگلہ، سوات، مینگورہ، بنوں، بیلہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد، خیبر پختونخوا میں زلزلے کے جھٹکے

زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ بلوچستان ہوا اور بیلہ کے علاقے میں ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک بچی جاں بحق جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے۔

چترال کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے زلزلے سے متاثرین کی امداد کے لیے ایک کنٹرول روم قائم کرکے ہنگامی بنیاد پر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔

زلزلے کے بعد پشاور کے ایک اسکول میں بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں 4 بچیاں زخمی ہوگئی۔

زلزلے کے وقت سپریم کورٹ میں مختلف کیسز کی سماعت کے دوران وکلاء اور دیگر افراد باہر آگئے جبکہ پارلیمان ہاؤس سے بھی لوگ خوف زدہ ہو کر باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے نظر آئے۔

اسلام آباد اور پشاور میں زلزلے کے باعث موبائل فون سروس کے سگنلز بھی عارضی طور پر متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’2018 میں زلزلوں میں اضافے کا امکان‘

دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث ملک کے کسی بھی حصے میں جانی و مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں، تاہم اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں اور پی ڈی ایم اے سے رابطے میں ہیں۔

علاوہ ازیں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی، افغان دارالحکومت کابل جبکہ بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر کے مختلف حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

یاد رہے کہ جنوری 2018 کے دوران کوہ ہندو کش ریجن میں 17 بار زلزلہ آیا جبکہ اس کی شدت 3.2 سے لے کر 6.2 ریکارڈ کی گئی، سب سے شدید زلزلہ 31 جنوری کو ریکارڈ کیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ahmed Zarar Jan 31, 2018 04:14pm
Dadi Amma kahti thi Zalzala hukmrano ka liya pagham hota hain....Shayad sahi kahti theen.