کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والی رکنِ سندھ اسمبلی ہیر سوہو نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے ٹکٹ پر تیسری مرتبہ رکنِ سندھ اسمبلی منتخب ہونے والی ہیر سوہو نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جس دن انہوں نے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں عشائیے میں شرکت کی تھی اسی روز انہوں نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

خیال رہے کہ سندھ کے ضلع ٹھٹہ سے تعلق رکھنے والی ہیر سوہو نے سینیٹ انتخابات سے قبل 2 مارچ کو پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے وزیراعلیٰ ہاس میں ملاقات کی تھی۔

ایم کیو ایم پاکستان کی ایک اور رکنِ اسمبلی نائلہ منیر نے اپنی ویڈیو میں انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے بھی سینیٹ الیکشن کے دوران متحدہ قومی موومنٹ میں جاری انتشار کی وجہ سے پارٹی نمائندے کو ووٹ نہیں دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا عہدہ تاحال تنازعات کا شکار

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں یہ بھی بتایا تھا کہ ہیر سوہو انہیں بھی اپنے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس میں عشائیے میں لے گئیں تھی۔

قانون ساز کے آبائی شہر میں دیواروں پر’ایم کیو ایم کی غدار‘ کے نعرے بھی لکھے دیکھے گئے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رکنِ صوبائی اسمبلی بلقیس مختار نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ ہیر سوہو دوسری خاتون ہیں جنہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو خیر باد کہا۔

ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ہیر سوہو کا کہنا تھا کہ بہت جلد ایک پریس کانفرنس منعقد کریں گی جہاں وہ ایم کیو ایم کو چھوڑنے کی وجوہات بھی بتائیں گی۔

تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں خواتین کو عزت نہیں دی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم (پاکستان) میں مزید دھڑا بندی کا امکان نہیں، کاشف عباسی

ہیر سوہو نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بارے میں وضاحت پیش نہیں کی تاہم ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم کی رکنِ سندھ اسمبلی شازیہ کی سوشل پیغامات کے بعد خودکشی کی کوشش کو پارٹی چھوڑنے سے منسوب کیا۔

ایم پی اے شازیہ کو بیہوشی کی حالت میں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جن کے بارے میں سوشل میڈیا پر یہ خیال کیا جارہا تھا کہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں پی پی پی کو ووٹ دینے کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔

ان کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی والدہ سینیٹ الیکشن کے بعد بہت دباؤ کا شکار تھیں، انہوں نے اپنا ووٹ ’ضائع‘ کیا لیکن پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔

رکن صوبائی اسمبلی کے صاحبزادے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے اپنی جان لینے کی کوشش نہیں کی۔

مزید پڑھیں: ’ایم کیو ایم پاکستان برائے فروخت نہیں‘

گزشتہ روز عباسی شہید ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر انور کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر شازیہ جاوید بہت زیادہ دباؤ کا شکار تھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ رکنِ صوبائی اسمبلی کو ہسپتال سے واپس گھر بھیج دیا جائے گا کیونکہ اب ان کی جان کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی کامران اختر کے سماجی رابطی کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام کے بعد شازہ جاوید بے چینی کا شکار نظر آئیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں کامران اختر نے کہا تھا کہ ’شازیہ جاوید نے شہدا کے خون کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور اس جماعت کو ووٹ دیا جو ان کے شوہر کی قاتل ہے‘۔

اپنے ایک اور پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ ہیر سوہو سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم کی خواتین ووٹرز کے ووٹ بیچنے کی مرکزی کردار ہیں۔

ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی خواتین رکنِ اسمبلی نے پارٹی انتشار کی وجہ سے خود کو غیر جانبدار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔


یہ خبر 07 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Mar 07, 2018 05:12pm
Why such hue & cry. Why senate election was expected to be fair from corrupt political system and politicians. Imagine how fair this year's general elections will be :)