’مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ میں مطلوبہ ارکان سے زائد اکثریت مل گئی‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جماعت کو سینیٹ میں مطلوبہ ارکان سے زائد کی تعداد حاصل ہوگئی ہے اور یہ کوئی ابہام نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت نے اپنی اتحادی جماعتوں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی(پی کے میپ)، نیشنل پارٹی (این پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سے چیئرمین سینیٹ لانے کے لیے مشاور کی۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے کراچی تک رابطہ کیا جہاں سے حوصلہ افزا رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مسلم لیگ (ن) کو اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد اور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ایوان میں ہدف سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے جو تقریباً 59 ہے۔
مزید پڑھیں: ’نواز شریف، رضا ربانی کی بطور چیئرمین سینیٹ حمایت کیلئے تیار ہو سکتے ہیں‘
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کے ناموں کا حتمی اعلان نواز شریف کریں گے جس کے لیے وہ مزید کچھ ارکان سے مشاور کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ ہم نے کہا تھا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین حکمراں جماعت سے ہوگا یا پھر اس کا حمایت یافتہ امیدوار ہوگا، اور اس نے اپنا یہ مقصد پورا کر لیا ہے۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے پی پی پی کے سینیٹر رضا ربانی کا نام ان کی آئین و قانون کی بالادستی کے لیے پیش کی جانے والی خدمات کے پیشِ نظر تجویز کیا تھا لیکن اس تجویز کا مذاق اڑایا گیا اور اسے گُگلی سے تشبیح دی گئی۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پی پی پی کے لیے نہیں بلکہ رضا ربانی کی انفرادی حیثیت اور ان کی خدمات کی وجہ سے ان کام تجویز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دہری شہریت کیس: سپریم کورٹ کی نو منتخب سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف ایک معزز انسان ہیں اور وہ اپنی بات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے، تاہم نواز شریف نے رضا ربانی کا نام اس لیے تجویز کیا تھا کیونکہ وہ آئین و قانون کی بالادستی کے حق میں ہیں۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جو بھی آئین و قانون کے حق میں فیصلے کرے گا وہ تمام نواز شریف کے حق میں ہی آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیسے کی طاقت سے عوام کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہیں ہم ان کے راستے کی بہت بڑی رکاوٹ ہیں اور انہیں متنبہ کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ مذاق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) 18 سال بعد سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بنے کو تیار
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ضمیر کو خریدنے والوں کو ہم نے ماضی میں بھی شکست دی اور مستقبل میں بھی دیں گے۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اس وقت اتحادی جماعتوں میں سب سے بڑی جماعت ہے، تاہم پھر بھی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے مزید مشاور کی جائے گی جن میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے اراکین بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے دہری شہریت رکھنے والے سینیٹرز کو ووٹ کا حق دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مٹھی سے جو ووٹ چھینے کی کوشش کی جارہی تھی وہ اب کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ ہم نے اپنی مٹھی بند کرلی۔










لائیو ٹی وی