کبیروالا میں تیسری جماعت کی طالبہ کے ساتھ زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم کےخلاف قانونی کارروائی نہ ہونے پر طالبہ کے ورثاء اہل علاقہ کے ہمراہ احتجاج کا آغاز کردیا۔

خیال رہے کہ خانیوال کی تحصیل کبیروالا کےعلاقے حویلی کو رنگا کا رہائشی اللہ بخش کی بیٹی کو علاقے کے زمیندار اور اسکے ملازم نے گن پوائنٹ پر اغو کیا تھا۔

بچی کو اغوا کرنے کے بعد مبینہ ملزمان نے تمام رات اسکے ساتھ گینگ ریپ کیا بعد ازاں اس کی حالت غیر ہونے پر علی الصبح کھیتوں میں پھینک دیا۔

مزید پڑھیں: جہلم میں 8 سالہ بچی کا ریپ کرنے والا ملزم گرفتار

بچیو کو اس کے والدین اور دیگر اہل علاقہ نے کھیتوں سے اٹھایا اور پولیس کو مطلع کیا۔

پولیس نے شکایت ملنے پر بااثر ملزم جاوید گجر کے ملازم عبدالرحمن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور مرکزی ملزم جاوید گجر کو چھوڑ دیا۔

پولیس کی جانب سے مرکزی ملزم کو چھوڑے جانے پر درجنوں اہل علاقہ نے پولیس کے اس ظالمانہ رویہ کے خلاف احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مردان: آٹھ سال کی بچی کا ریپ، مبینہ ملزم گرفتار

احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جاوید گجر کو فوری گرفتار کرکے مقدمہ میں شامل کیا جائے۔

مظاہرین اور متاثرہ بچی کے والدین نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں