انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے خلاف معاملات کے حل کے لیے شروع کیے گئے اقدامات کے بعد تین رکنی مصالحتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

آئی سی سی کی جانب سے تشکیل دی گئی مصالحتی کمیٹی مائیکل بلوف، جان پاؤلسن اور انابیل بینیٹ پر مشتمل ہے جو دبئی میں تین روزہ سماعت کرے گی اور دونوں ممالک کے بورڈ کے درمیان قانونی مسائل میں ثالثی کرے گے۔

مصالحتی کمیٹی کی جانب سے دونوں فریقین کو سماعت کی تاریخ کے حوالے سے آگاہ کرے گی اور سماعت کے بعد معاملے کی وجوہات اور فیصلے کو بھی جاری کیا جائے گا۔

پی سی بی نے نومبر 2017 میں آئی سی سی کو جاری ایک نوٹس میں کہا تھا کہ معاملے کو حل کرنے کے لیے ایک مصالحتی کمیٹی تشکیل دے۔

پی سی بی نے یہ نوٹس بی سی سی آئی کی جانب سے 2015 سے 2022 کے دوران 6 سیریز کے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے پر 70 ملین ڈالر کا نوٹس دینے کے بعد بھیجا گیا تھا۔

بی سی سی آئی کی جانب سے نوٹس کا جواب نہ ملنے پر پی سی بی نے آئی سی سی کے قوانین کے تحت مصالحتی پینل کے لیے اگلا قدم اٹھایا۔

یاد رہے کہ بی سی سی آئی نے 2014 میں پی سی بی سے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت 6 سیریز کھیلی جانی تھی جس کے تحت 4 سیریز کی آمدنی پاکستان اور 2 سیریز کی آمدنی بھارت کی مل جاتی۔

پی سی بی کے موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی نے دسمبر 2016 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ 'بھارت کی جانب سے سیریز کھیلنے سے انکار پر پی سی بی کو 200 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا'۔

آئی سی سی کے اس اقدام کے باوجود دونوں حریف ٹیموں کے درمیان مستقبل قریب میں دوطرفہ سیریز کا امکان بہت کم ہے۔

پی سی بی کے اعلیٰ حکام نے 2015 میں بھارت جا کر معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی تھی تاہم بھارتی تنظیم شیوسینا کے کارکنوں نے بی سی سی آئی کے سربراہ کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں