اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی جانب سے ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بیان کو پاکستان مخالف بیان قرار دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے نواز شریف کے بیان کا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف دورِ جدید کا میر جعفر ہے جس نے ذاتی مفادات کیلئے انگریزوں سے ہاتھ ملایا کر قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف محض چوری کے 300 ارب روپے، جو انہوں نے اپنے بیٹوں کی بیرون ملک کمپنیوں میں چھپا رکھے ہیں، بچانے کیلئے ریاست پاکستان کے خلاف مودی کی زبان بول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا اصل چہرہ آج پوری طرح قوم کے سامنے ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اپنی سیاہ کاریاں بچانے کے لیے نواز شریف فوج، قومی احتساب بیورو (نیب) اور سپریم کورٹ جیسے ریاستی ادارے تباہ کرنے پر ہی بضد نہیں بلکہ یہ پاکستان کے مستقبل سے کھلواڑ پر اترآئے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’نواز شریف قوم کو بتائیں کہ تم نے اپنے 4 سالہ دورِ اقتدار کے دوران زبان کیوں نہیں کھولی اور کیوں کوئی کارروائی نہیں کی؟ آج بھی تو تمھارا ہی ایک مہرہ وزیراعظم ہے‘۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے چیف جسٹس سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر لگا کر بھارت نوازی کا ثبوت دیا، اور آج وہ آئین کی 3 دفعات کی خلاف ورزی کرکے جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’ممبئی حملہ کیس بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوا‘

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے تو بمبئی حملے کا الزام پاکستان پر لگا کر بھارت نوازی کی بھی حد کردی جبکہ کتنے بھارتی نواز شریف کی شوگر ملز میں کام کرتے ہیں سب کو معلوم ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف غداری کے مقدمات چلنے چاہیئں، ان کے پاس تو پاکستان کے ایٹمی راز بھی موجود ہیں۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری مزاری نے نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک مخالف بیانیے سے اختلاف کرتی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن نے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ نواز شریف اپنا بیان واپس لیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف بیان دیتے وقت یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ہر معاملے میں استثنیٰ حاصل ہے، اور بیان دینے کے بعد کی اپنی پارٹی ان کے بیان کی وضاحت دیتی پھر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا سیاسی مستقبل اب کیا موڑ اختیار کرنے جارہا ہے؟

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ امن کی خواہاں رہی ہے، اور اس نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی اور قربانیاں دیں۔

خیال رہے کہ ڈان کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کی وجہ کیا تھی، تو انہوں نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے معاملات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے آپ کو تنہا کرلیا ہے، ہماری قربانیوں کے باوجود ہمارا موقف تسلیم نہیں کیا جارہا، افغانستان کا موقف سنا جاتا ہے لیکن ہمارا نہیں، اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اس بارے میں مزید گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ممبئی حملوں کے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں چلنے والے مقدمے کے حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی کارروائی ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوسکی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنہیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں