صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی چمن ہاؤسنگ اسکیم کے قریب واقع فرنٹیئر کور (ایف سی) کے مددگار سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

کوئلہ پھاٹک اور چمن ہاؤسنگ اسکیم کے درمیان واقع کوئٹہ کے حساس ترین علاقے اکتیس سروے میں متعدد دھماکے سنے گئے، جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایف سی مددگار سینٹر پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں متعدد دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

حملے کے بعد ایمرجنسی اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں جبکہ کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی کوئٹہ میں ایف سی مددگار سینٹر پر حملے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

بیان میں کہا گیا کہ 5 خودکش بمباروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاری کے ہمراہ مددگار سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم متحرک ایف سی جوانوں نے دہشت گردوں پر فائرنگ کرکے انہیں سینٹر میں داخل ہونے سے روک دیا، جبکہ جوابی کارروائی میں پانچوں حملہ آور مارے گئے۔

مزید پڑھیں: نوشہرہ: خودکش دھماکے میں 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 زخمی

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والے تمام خودکش بمبار بظاہر افغانی تھے، جبکہ دہشت گردوں کا ناکام حملہ ان کے اہم دہشت گردوں کے گزشتہ روز کلی الماس میں آپریشن کے دوران مارے جانے کا ردعمل تھا۔

بیان کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے، تاہم اب صورتحال قابو میں ہے اور سیکیورٹی فورسز علاقے کو کلیئر کر رہی ہیں۔

یاد رہے کہ آج ملک میں ہونے والا دوسرا دہشت گرد حملہ ہے جہاں اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخوا میں نوشہرہ میں ایف سی کے گاڑی پر کیے گئے خودکش حملے میں 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

گزشتہ روز کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے کرنل سہیل عابد بھی شہید ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کا سربراہ سلمان بادینی اور 2 خودکش بمبار ہلاک ہوئے۔

ہلاک خودکش بمباروں کا تعلق افغانستان سے تھا، جبکہ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار بھی کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد 100 سے زائد پولیس اہلکاروں اور ہزارہ برادری کے قتل میں ملوث تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں