پنجاب کے ضلع خانیوال کے ایک گاوں میں مبینہ طور پر چوری کے الزام میں ایک شخص کو ڈنڈوں اور کلہاڑیوں کے وار سے قتل کردیا گیا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاوں کا ایک گروپ مقتول لیاقت پر کلہاڑیوں اور ڈنڈوں سے حملہ آور ہے۔

واقعہ خانیوال کے علاقے تھانہ چھب کالان کی حدود میں پیش آیا جہاں نوجوان لیاقت زخمی حالت میں ایک گھنٹے تک موت و زندگی کی کش مکش میں رہا اور بالاخرزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ مقتول ڈکیٹی کررہا تھا اور دوران ڈکیٹی اس کو قتل کردیا گیا جبکہ تشدد کی فوٹیج سامنے آنے کے بعد کہانی کا رخ ہی بدل گیا کیونکہ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح دیہاتیوں نے اپنی عدالت لگا کر کلہاڑیوں کے وار سے نوجوان کو قتل کردیا۔

پولیس نے 3 جون کو پیش آنے والے واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) مقتول کے خلاف ڈکیتی کے الزام پر رجسٹر کردی ہے جس پر مقتولین کے ورثا نے احتجاج کیا۔

مقتول لیاقت علی کے ورثا نے الزامات کو رد کرتے ہوئے واقعے کو ذاتی رنجش قرار دے دیا۔

مقتول کے ورثا کے مطابق لیاقت ڈاکو نہیں تھا تاہم ایک سال قبل بکری چوری کے مقدمے میں گرفتار ہوا تھا جس پر وہ دو ماہ جیل کی سزا بھی بھگت کے آگیا تھا لیکن بااثر افراد نے ذاتی رنجش پر پولیس کے ساتھ ملی بھگت سے انھیں قتل کردیا۔

پولیس نے تعزیرات پاکستان کی شق 302 کے تحت ایف آئی آر میں گاوں کے افراد کو شامل کرکے تین مبینہ ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار جارہے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر خانیوال رضوان گوندل نے یقین دلا کہ واقعے کی غیرجانبدار تفتیش عمل میں لائی جائے گی۔

کبیروالا میں ہمسایے کا قتل

تحصیل کبیر والا کے ایک گاوں میں گرمیوں میں درخت کے سائے میں بیٹھنے کے تنازع پر اپنے ہمسایے پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے۔

مقتول کی لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کبیروالا منتقل کردیا گیا جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا اور پولیس نے کیس رجسٹر کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں