اسلام آباد: اوورسیز پاکستانی ایک بار پھر ووٹ کے حق سے محروم ہوگئے، 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکیں گے۔

سپریم کورٹ میں تارکین وطن کے ووٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غیر مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کے معاملے کا کیا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق: ’ایسا حکم نہیں دینا چاہتے جو الجھن پیدا کرے، چیف جسٹس

جس پر وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ لگتا ہے اس الیکشن میں بھی تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت نہیں مل سکتی، عدالت نے ووٹ کی سہولت دینے کے لیے جو اقدامات کئے وہ قابل ستائش ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ درست ہے کہ فی الحال یہ کام ممکن نہیں ہے، میری کوشش تھی کہ تارکین وطن کو یہ سہولت مل جائے، اس وقت یہ کام کرنے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہو سکتا ہے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ تھرڈ پارٹی ایولیوایشن کے مطابق تارکین وطن کے لیے ای ووٹنگ منصوبے پر کام نہیں ہو سکتا، فی الحال بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت حالیہ عام انتخابات میں نہیں مل سکتی، آن لائن سسٹم پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ٹاسک فورس کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے، ضمنی انتخابات میں ای ووٹنگ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کا حق دینے سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں