عدن: یمنی نیشنل آرمی کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا ہے کہ کئی روز سے جاری شدید لڑائی کے بعد الحدیدہ کے ہوائی اڈے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا۔

سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ کوسٹ فرنٹ کے یمنی کمانڈر ابو زہرا المہرامی نے تصدیق کی کہ یمنی فوسز نے عرب اتحاد کے جنگی طیاروں کی مدد سے حوثی باغیوں کے ساتھ خون ریز جنگ کے بعد الحدیدہ کے ایئر پورٹ پر قبضہ کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کی تباہی کی بڑی وجہ جنگ اور ’منشیات‘

ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے شہروں کی طرف رخ کرلیا اور رہائشی علاقوں میں گھس کر شہریوں کو یرغمال بنا کر فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس سے قبل رپورٹ سامنے آئی تھی کہ عرب اتحادی فورسز ہوائی اڈے کے مرکزی احاطے میں داخل ہوچکی ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی ڈبلیو اے ایم کے مطابق ہوائی اڈے کا بہت بڑا حصہ یمنی فورسز کے زیر قبضہ ہے۔

نیوز ایجنسی کے ترجمان نے جنیوا میں رپورٹ ارسال کی اور بتایا کہ الحدیدہ ہوائی اڈے پر اقوام متحدہ ورلڈ فورڈ پروگرام کے 3 طیاروں سے کھانے پینے کی اشیاء اتاری گئیں جنہیں 60 لاکھ افراد ایک مہینہ استعمال کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: یمن: حوثیوں کا سابق صدر علی عبداللہ صالح کی ہلاکت کا دعویٰ

اتحادی فوجیوں نے الحدیدہ ہوائی اڈے پر 12 جون کو حملہ کیا۔

اقوام متحدہ میں سعودی سفارتکار ڈاکٹر عبدالعزیز الوسیل نے بتایا کہ عسکری پیش قدمی کا مقصد الحدید شہر میں امن بحال کرنا تھا جو ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے زیر اثر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں سے مصلحت کے لیے کی گئی تمام تر سفارتی کوششیں رائیگاں گئیں۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ الحدیدہ ہوائی اڈے کو آزاد کرانے کے لیے حملے میں تاخیر انسانی بنیادوں پر کی گئی اور حوثی ملیشیا کو امن کے ساتھ دستبردار ہونے کا موقعہ فراہم کیا گیا تاکہ جانی نقصان کم سے کم ہو۔

یہ بھی پڑھیں: یمن: سعودی اتحاد کی بمباری میں درجنوں ’حوثی باغی‘ ہلاک

انہوں نے بتایا کہ عرب اتحادیوں نے الحدیدہ اور ملحقہ علاقوں میں ریلیف کیمپ لگا دیئے ہیں۔

علاوہ ازیں میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑائی میں حوثی ملیشیا کو لڑائی میں بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں