اسلام آباد: سابق سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی نے خبردار کیا ہے کہ انتخابات میں پسندیدہ نتائج کے حصول کے لیے انتخابات میں تاخیر فیڈریشن پر ’تاریکی بادل‘ کے مترادف ہوگا۔

رضا ربانی نے کہا کہ نیکٹا نے وفاقی حکومت کو انتخابی امیدوار کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بھی کم و بیش اسی طرح کا انتباہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی میدان میں مذہبی جماعتیں طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے تیار

انہوں نے کہا کہ ’انتخابی امیدواروں کے دفاتر اور جلسوں پر حملوں کے واقعات کسی بڑے واقعہ کا پیش خیمہ ہے اور نگراں حکومت عملی طور پر اقدامات اٹھانے میں ناکام رہی ہے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئین کی رو سے نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صاف اور شفاف انتخاب کے انعقاد میں ای سی پی کی مدد کرے۔

سابق سینیٹ چیئرمین نے کہا کہ ’ای سی پی نے پہلے واضح نہیں کیا تھا کہ آرمی کو کن شرائط کے تحت پولنگ اسٹیشن پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے طلب کیا جائےگا‘۔

مزید پڑھیں: ’بدعنوان انتخابی امیدواروں کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ ملکی قوانین کے منافی ہے‘

اس دوران تمام سیاسی جماعتوں نے حالیہ پرتشدد واقعات پر اور احتجاج کے دوران اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ای سی پی اور نگراں حکومت شرپسند عناصر کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔

علاوہ ازیں اس امر پر اتفاق رائے ہے کہ تمام ’تشدد پر مشتمل سیاست‘ کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی اور قابل مذمت ہے۔

اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ خان نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سیاسی ماحول میں ’انتشار‘ کو پروان چڑھایا، پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے سیاسی ورکرز کو سیکھایا ہے کہ سیاسی حریف کو ’دشمن‘ تصور کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘میرے خلاف ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو گھر چلا جاؤں گا‘

دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت نے سندھ اور پنجاب کے لیے غلط پالیسی متعارف کرائی جس کے نتیجے میں دونوں صوبوں کے لوگوں کا غصہ سامنے آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’لیکن ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے خلاف پرتشدد واقعات سے گریزکیا جائے بلکہ انہیں الیکشن میں ووٹ کے ذریعے شکست دی جائے‘۔


یہ خبر 5 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Jul 05, 2018 11:57am
Please accept the reality. Public is much more aware now compared to past, thanks to social and electronic media.