’لاہور محاصرے میں کیوں؟‘ سیاستدانوں کا نواز، مریم کی واپسی پر ردعمل
سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی ملک واپسی اور ان سزا کی شروعات پر مختلف سیاسی جماعتوں کے سیاستدانوں نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا۔
چند سیاسی رہنماؤں نے حکام کی جانب سے پنجاب میں اپنے قائد کے استقبال کے لیے آنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پرجوش کارکنان کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن کی مخالفت کی جبکہ دیگر نے دونوں کی وطن واپسی کو خوش آئند قرار دیا۔
’غلطی کو غلطی سے درست نہیں کیا جاسکتا‘
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ ’پر امن احتجاج کا حق جمہوریت کے لیے انتہائی ضروری ہے‘۔
انہوں نے سوال کیا کہ میاں نواز شریف کی نیب ریفرنس میں گرفتاری تو سمجھ آتی ہے لیکن کارکنان کو کن بنیادوں پر گرفتار کیا جارہا ہے؟، لاہور محاصرے میں کیوں ہے؟‘۔
Understand the legal grounds for arrest of MNS after NAB conviction but on what grounds are workers and leaders being arrested? Why is Lahore under siege ? Right to peacful protest is fundamental for democracy.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 13, 2018
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے اپنی جماعت کے چیئرمین کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی کارکنان کی گرفتاری اور پر امن احتجاج کا راستہ روکنے کے خلاف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مزید گلو بٹ پیدا ہوں گے‘۔
Am against all crackdowns on political activists or blocking of peaceful protests,whatever r political grievance or differences. 1: this will breed more Gullu Butts and more martyrdom narratives. 2: two wrongs don’t beget a right. Whatever N League did wrong this is not ok at all https://t.co/mUmEf2z3gT
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 13, 2018
عمران خان کو دال میں کچھ کالا لگا
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق اور شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل لیگی کارکنان کی گرفتاری سے کسی کی مدد نہیں ہوسکے گی۔
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پنجاب کی نگراں حکومت نے نواز شریف اور مریم نواز کی آمد پر ضرورت سے زیادہ رد عمل دیا جس سے انہیں ماضی میں تحریک انصاف کی جانب سے کیے گئے بڑے احتجاجوں سے قبل مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی یاد آگئی۔
Over reaction by Punjab govt to Nawaz's arrival reminds one of what PMLN govt did to PTI workers before every big protest. The arrests of political workers on a mass scale coming just before elections can be counter productive .
— Naeem ul Haque (@naeemul_haque) July 13, 2018
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتاریاں انتہائی غیر ضروری تھیں۔
Some lessons are never learnt. Arresting pol workers so unnecessary! https://t.co/8ZoNdznZaH
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) July 13, 2018
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’عجیب اتفاق ہے کہ جب بھی نواز شریف مصیبت میں ہوتے ہیں، پاکستان کی سرحدوں پر کشیدگی بڑھ جاتی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے‘۔
Beginning to wonder why whenever Nawaz Sharif is in trouble, there is increasing tension along Pakistan's borders and a rise in terrorist acts? Is it a mere coincidence?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 13, 2018
تحریک انصاف کے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ ’آج بروز جمعہ، نواز شریف کی پاکستان آمد خوش آئند ہے جبکہ ان کے پیغام کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں لکھا تھا ’چور آیا‘۔
It's Friday the 13th but definitely a good omen for all of Pakistan. This is the day the renowned money launderer Nawaz Sharif returns and will hopefully be arrested for his ill-doings. #DekhoDekhoChorAya pic.twitter.com/FyVSVzl9Du
— PTI (@PTIofficial) July 13, 2018
’قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے‘
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر ان کی جماعت کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی۔
Caretakers have become undertakes....crack down everywhere...massive road blocks at Nandipur...workers determined to cross the barriers..
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 13, 2018
مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نواز شریف اور مریم نواز کی تصویر شیئر کی گئی اور ساتھ لکھا گیا کہ ’قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے‘۔
قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے pic.twitter.com/027IgafYfW
— PML(N) (@pmln_org) July 13, 2018












لائیو ٹی وی