کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان واپس لوٹ آئیں، نئی جدوجہد کا آغاز کرنا ہے۔

جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن کراچی کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے، الیکشن کمیشن نہیں بلکہ سلیکشن کمیشن آف پاکستان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنےاحتجاج اب غیرت کا معاملہ ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری اور چھینا گیا ہے، ووٹ ڈالے ضرور گئے لیکن گنے نہیں گئے۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار کا خالد مقبول صدیقی کے ساتھ انتخابی مہم چلانے کا اعلان

خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ کسی کو ہماری ضرورت ہے تو پہلے کراچی کی ضرورت کی بات کرے، ہمیں بھیک نہیں، وفاق اور صوبے میں اپنا حق چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت بلدیاتی اداروں کو بھرپوراختیارات دیے جائیں۔

جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر سراپا احتجاج ہیں،جن حلقوں کا مطالبہ کیا ہے وہاں دوبارہ ووٹوں کی گنتی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مایوسی کفر ہے، ہمیں آگے کا سوچنا ہے، چرایا گیا مینڈیٹ سود کے ساتھ واپس لیں گے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی کے حلقوں میں دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں،مستقبل کے لیے ہمیں خود کو متحد، منظم اور متحرک کرنا ہے۔

پیر کو ہی گورنر سندھ محمد زبیر نے وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں متحدہ رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اس جماعت کے ساتھ نہ بیٹھے جو چوری کے مینڈیٹ سے حکومت بنانے جارہی ہے، متحدہ کا چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا سوالیہ نشان ہوگا۔

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی حمایت سے متعلق سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ ضروری تو نہیں کہ ہر دفعہ ہم ایم کیو ایم سے ووٹ مانگنے آئیں، ملک کی مجموعی صورتحال پر گفتگو بھی کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ایم کیو ایم نے سب سے پہلے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا، ہم نے ہی سب سے پہلے کہا تھا کہ یہ پاکستان کے پہلے انتخابات ہیں جن میں الیکشن کمیشن دھاندلی میں براہ راست ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم نہیں چلا، یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، فارم 45 دینا پریذائڈنگ افسر کی ذمہ داری تھی، آج کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر فارم 45 لگادیے جائیں گے، تو کسے پتا ہے کہ یہ فارم 45 کہاں بیٹھ کر بھرے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں