سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان جاری حالیہ تنازع کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا کو جانے اور واپس آنے والی تمام پروازیں اور طلبا کے اسکالر شپ پروگرامز بھی معطل کردیے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب کے وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے لیے تمام تعلیمی وظائف، تربیتی اور فیلو شپ پروگراموں کو معطل اور وہاں زیر تعلیم سعودی طلبا کو دوسرے ممالک منتقل کیا جائے گا۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری ایئر لائن ’ سعودی ‘ نے آئندہ ہفتے سے ٹورنٹو جانے اور واپس آنے والی تمام پروازیں معطل کردیں۔

پیر کو سعودی عرب کے عائد کردہ اقدامات کے ردعمل میں کینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے کہا تھا کہ ’ کینیڈا انسانی حقوق، خواتین کے حقوق اور آزادی اظہار کے دفاع کئے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتا رہے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ہم ان اقدار کی حوصلہ افزائی کرنے میں کبھی بھی تردد نہیں کریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ڈائیلاگ بین الاقوامی ڈپلومیسی کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ ’ریاض میں کینیڈا کا سفارت خانہ قونصل خدمات سمیت نظم و ضبط کے ساتھ اپنے امور جاری رکھے ہوئے ہے‘۔

کینیڈین وزیرخارجہ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے تمام تجارت کینیڈا کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اوٹاوا کے ساتھ تمام تجارتی اور سرمایہ کاری کے امور معطل کردیئے۔

سعودی گزیٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے کینیڈا سے تمام معاہدے اور ڈیلز ختم کرنے کے بعد کینیڈا کو معاشی جمود کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق کینیڈا کو 4 ارب 40 لاکھ کے برآمدات جیسے کے آٹوموبائلز، اسپیئر پارٹس، مشینری ٹولز، آلات ، الیکٹرونک سامان، مشینری، فارماسیوٹیکل اورخام معدنیات کا نقصان ہوگا۔

جنرل اتھارٹی فاراسٹیٹکس کے مطابق سعودی عرب کو بھیجے جانے والی برآمدات کو ایک بڑا حصہ آٹو موبائلز اور ان کے اسپیئر پارٹس پر مشتمل ہے جس کی لاگت ایک ارب 55 کروڑ سعودی ریال ہے۔

جو کہ مجموعی برآمدات کا 38.39 فیصد ہے، اس کے ساتھ ہی 61 کروڑ سعودی ریال کی لاگت کی مشینری اور ان کے آلات مجموعی برآمدات کا 15.12 فیصد ہیں۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب سے کینیڈا کے سفیر ملک بدر

گزشتہ روز سعودی عرب کی جانب سے کینیڈا سے تمام سفارتی تعلقات اور معاہدے ختم کرنے کا اقدام اس وقت سامنے آیا جب کینیڈا کے وزیر خارجہ اور کینیڈین ایمبیسی نے سعودی حکام پر زور دیا تھا کہ سول سوسائٹی کے ارکان کو ’فوری طور پر رہا‘ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب: ریاست کے خلاف سرگرمیوں کے شبہے میں 17 افراد گرفتار

کینیڈین سفارتخانے نے جمعہ کو سوشل میڈیا پر ٹوئیٹ کیا کہ ’ہم سعودی حکام پر زور دیتے ہیں کہ پر امن طریقے سے تمام زیر حراست سماجی ارکان کو رہا کردیا جائے‘۔

واضح رہے کہ رواں برس مئی کے وسط سے اب تک سعودی حکومت پر تنقید کرنے والے 15 کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جس میں کچھ افراد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں، جس سے ان کے خلاف مقدمات کی شفافیت مشکوک ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں