الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کا اعلان کردیا جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مرکز میں 158 نشستوں کے ساتھ پہلے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) 82 اراکین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

ای سی پی نے 25 جولائی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پارٹیوں میں شمولیت کرنے والے آزاد امیدواروں اور مخصوص نشستوں کی تقرری کے بعد تمام جماعتوں کی تازہ پوزیشن واضح کردی ہے۔

ای سی پی کے اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں 5 اقلیتی اور28 خواتین کی نشستیں ملی ہیں جس کے بعد ان کی اراکین کی تعداد 158 ہوگئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مخصوص نشستوں سے 2 اقلیتی اور 16 خواتین کی نشسیتیں حاصل ہوئی ہیں یوں ان کی مجموعی تعداد 82 ہو گئی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ملک بھر سے 42 نشستیں حاصل کرکے تیسری پوزیشن بنائی تھی جس پر 2 اقلیتی اور 9 خواتین کی مخصوص نشستیں مل گئی ہیں اور ان کی مجموعی تعداد 53 ہوگئی ہے۔

متحدہ مجلس عمل کوقومی اسمبلی میں ایک اقلیتی نشست اور 2 خواتین کی نشست ملی۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، ایم کیو ایم، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اورپاکستان مسلم لیگ (ق) کو قومی اسمبلی میں 1، 1 نشست مل گئی۔

ای سی پی کے اعلامیے کے مطابق اقومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے 9 امیدواروں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی جبکہ 4 آزاد حیثیت میں ہی رہے اور3 نشستوں کے نتائج روک دیے گئے ہیں۔

صوبائی اسمبلیوں میں پوزیشن

پنجاب میں پی ٹی آئی کے ساتھ 23 آزاد امیدواروں نے شمولیت کی جس کے بعد 142 اراکین کے کوٹے میں خواتین کی 33 اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں میں سے 4 ملی ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 179 ہو گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ایک آزاد امیدوار شامل ہوا جس کے بعد 130 نشستوں پر خواتین کی 30 اور 4 اقلیتی نشستیں الاٹ کی گئیں اور یوں مجموعی تعداد 164 ہوگئی ہے۔

اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ق) کو خواتین کی 2 اور پی پی پی کو ایک نشست ملی اور اسمبلی میں ان کی مجموعی تعداد بالترتیب 10 اور 7 ہوگئی ہے۔

ای سی پی کے اعلامیے کے مطابق سندھ میں پی پی پی کو خواتین کی 17 اور اقلیتی 5 نشستیں حاصل ہوئیں جس کے بعد مجموعی تعداد 97 ہوئی۔

پی ٹی آئی کو 5 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں، ایم کیو ایم کو خواتین کی 4 اور ایک اقلیتی نشست ملی جس کے بعد مجموعی طور پر بالترتیب 30 اور 21 نشستیں حاصل ہوئیں۔

سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے کو 2 خواتین اور ایک اقلیتی نشست حاصل ہوئی جبکہ تحریک لبیک پاکستان کو ایک خاتون کی نشست دی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا (کے پی) اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف اکثریتی جماعت ہے جس کو اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستوں میں سے 2 ملی ہیں جبکہ ایم ایم اے کو ایک اقلیت نشست حاصل ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں