نیوزی لینڈ کی وزیراعظم پر عوام کے پیسوں سے طیارے پر سفر کرنے کا الزام

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2018
جیسنڈا ایرڈن نے الزامات کو مسترد کردیا—فوٹو: بی بی سی
جیسنڈا ایرڈن نے الزامات کو مسترد کردیا—فوٹو: بی بی سی

جنوب مغربی بحرالکاہل کے جزیرہ نما ملک نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈرن کوعوام کے ٹٰیکس سے بھرنے والے قومی خزانے سے اضافی پیسے خرچ کیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جیسنڈا ایرڈن کو طیارے کے ذریعے ملک سے باہر جانے پر اضافی پیسے خرچ کیے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جیسنڈا ایرڈن پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹیکس سے بھرنے والے قومی خزانے سے 50 ہزار امریکی ڈالر (پاکستانی 50 لاکھ روپے سے زائد) کے پیسے خرچ کرکے طیارے کا سفر کیا۔

تاہم جیسنڈا ایرڈن نے اپنے طیارے کے سفر کا دفاع کرتے ہوئے اسے فضول خرچ ماننے سے انکار کیا ہے۔

اسکائی نیوز کے مطابق جیسنڈا ایرڈن حال ہی میں بحرالکاحل کی ریاست ناورو میں ہونے والے ‘پیسفک آئی لینڈ فورم’ کے اجلاس میں شرکت کے لیے گئیں، جس میں خطے کے دیگر ممالک کے سربراہان بھی شامل ہوئے۔

تین روزہ اجلاس کے لیے نیوزی لینڈ کی ایئر فورس کے طیارے بوئنگ 757 کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اس طیارے کے ذریعے پہلے نیوزی لینڈ کے نائب وزیر اعظم کو اجلاس کے لیے پہنچایا گیا، بعد ازاں اسی ہی طیارے کو جیسنڈا ایرڈن کے لیے واپس بلایا گیا ۔

جیسنڈا ایرڈن نے تین روز کے بجائے صرف اجلاس کے آخری روز ہی شرکت کی اور طیارے کو ایک ہی جگہ پر ایک ہی کام کے لیے 2 بار سفر کرنے پر مجموعی طور 50 ہزار امریکی ڈالر کا اضافی خرچ آیا، جس پر وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے ہاں بچے کی پیدائش

ان پر اجلاس میں شرکت کے لیے ٹیکس کے پیسوں سے 50 ہزار امریکی ڈالر کے اضافی خرچ کا الزام لگایا جا رہا ہے، تاہم انہوں نے اس فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایسا اپنی چھوٹی بچی کے لیے کیا۔

جیسنڈا ایرڈن کے مطابق ان کی بچی ابھی 11 ہفتوں کی ہے اور وہ انہیں دودھ بھی پلاتی ہیں، اس لیے انہوں نے طیارے کے ذریعے اجلاس کے آخری روز شرکت کرکے نوزائدہ بچی سے کم سے کم وقت دور رہنے کی کوشش کی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے وزیر خزانہ نے بھی ان الزامات کو مسترد کردیا کہ وزیر اعظم نے طیارے کا اضافی سفر کرکے ٹیکس کے پیسے ضائع کیے۔

ان کے مطابق حکومت ہر سال سرکاری عہدیداروں کے بیرون ممالک سفر کے پیسے مختص کرتی ہے اور ان ہی پیسوں کو وزیر اعظم کے سفر پر خرچ کیا گیا۔

خیال رہے کہ جیسنڈا ایرڈن کے ہاں رواں برس 21 جون کو بیٹی کی پیدائش ہوئی۔

مزید پڑھیں: بینظیرکے بعد پہلی بارخاتون وزیراعظم بچے کو جنم دیں گی

وہ بے نظیر بھٹو کے بعد دنیا کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہیں، جن کے ہاں عہدے پر براجمان رہنے کے وقت بچے کی پیدائش ہوئی۔

جیسنڈا ایرڈن نے تاحال شادی نہیں کی، تاہم وہ اپنے پارٹنر کے ساتھ وزیر اعظم ہاؤس میں رہتی ہیں اور ان ہی سے ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی۔

جیسنڈا ایرڈن اور بے نظیر بھٹو نے وزات عظمیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے پہلی بار بیٹیوں کو ہی جنم دیا۔

بے نظیر بھٹو کے ہاں 1990 میں بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری پیدا ہوئی تھیں۔

جیسنڈا ایرڈن نے 21 جون کو بے نظیر بھٹو کے جنم دن کے موقع پر بیٹی کو جنم دیا، اس وجہ سے ان سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ وہ بیٹی کا نام بے نظیر رکھیں۔

تاہم انہوں نے اپنی بیٹی کا نام ‘نیو’ رکھا۔

انہوں نے بچے کی پیدائش کے وقت 6 ہفتوں کی چھٹیاں بھی لی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں